دہلی آبکاری پالیسی معاملے کی غلط رپورٹنگ کے الزام میں دہلی ہائی کورٹ نے 5 ٹی وی چینلوں کو بھیجا نوٹس

دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے روز پانچ ٹی وی نیوز چینلوں کو دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں مبینہ طور پر غلط رپورٹنگ کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا۔

دہلی ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
دہلی ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے روز پانچ ٹی وی نیوز چینلوں کو دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں مبینہ طور پر غلط رپورٹنگ کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی نیوز براڈکاسٹنگ اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈ اتھارٹی (این بی ڈی ایس اے) کو یہ جانچ کرنے کی ہدایت دی کہ یہ چینل ضروری گائیڈلائنس پر عمل کرتے ہیں یا نہیں۔

جسٹس یشونت ورما عآپ کے سابق مواصلات انچارج اور کاروباری وجئے نایر کے ذریعہ داخل ایک عرضی پر سماعت کر رہے تھے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ معاملے کے بارے میں حساس جانکاری ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعہ میڈیا میں لیک کی گئی تھی۔


سماعت کے دوران عدالت نے معاملے کے نشریہ پر عدم اطمینان ظاہر کیا، جس میں انڈیا ٹوڈے اور ریپبلک ٹی وی سمیت پانچ نیوز چینلز کے ذریعہ عام آدمی پارٹی کے کئی لیڈروں کو ملزم بتایا گیا تھا۔ مبینہ غلط رپورٹنگ کو لے کر زی نیوز اور ٹائمز ناؤ کو بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

اس سے قبل عدالت نے جانچ ایجنسیوں سے ان کے ذریعہ جاری معاملے سے متعلق سبھی پریس ریلیز ریکارڈ پر رکھنے کو کہا تھا۔ عدالت کے حکم کے جواب میں ای ڈی نے پیش کیا کہ اس نے کوئی پریس ریلیز جاری نہیں کی ہے، جبکہ سی بی آئی نے کہا کہ اس نے جانچ سے متعلق تین ریلیز جاری کیے ہیں۔


عدالت نے کہا کہ یہ ایسا معاملہ نہیں ہے جہاں کم از کم اس سطح پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ جانکاری اجتماعی طور سے لیک ہوئی تھی یا جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ فراہم کی گئی تھی۔ معاملے کی آئندہ سماعت فروری میں ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔