مختار انصاری کے بیٹے عمر کو الہ آباد ہائی کورٹ سے راحت، گینگسٹر ایکٹ میں درخواست ضمانت منظور
الہ آباد ہائی کورٹ نے مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری کو گینگسٹر ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں درخواست ضمانت منظور کر لی۔ ان پر ماں کے جعلی دستخط اور دستاویزات کے ذریعے ضبط شدہ جائیداد چھڑانے کا الزام ہے

الہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز مرحوم قدآور لیڈر اور سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری کو گینگسٹر ایکس سے وابستہ معاملہ میں راحت فراہم کرتے ہوئے درخواست ضمانت منظور کر لی۔ یہ فیصلہ جسٹس ڈاکٹر گوتم چودھری نے دیا۔ عدالت نے دونوں فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد اپنے حکم میں کہا کہ عمر انصاری کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔
یہ مقدمہ دراصل گینسٹر ایکٹ کے تحت غازی پور کے محمد آباد تھانے میں درج ہوا تھا۔ الزام ہے کہ عمر انصاری نے اپنی والدہ افشاں انصاری کے جعلی دستخط اور فرضی کاغذات تیار کرا کے ایک ایسی زمین کو چھڑانے کی کوشش کی، جو انتظامیہ نے پہلے ہی ضبط کر رکھی تھی۔ یہ زمین صدر کتووالی علاقے کے بلّبھ دیوڑھی داس محلے میں واقع ہے جسے ضلع مجسٹریٹ کے حکم پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت قرق کیا گیا تھا۔
پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق اس معاملے میں ایک وکالت نامہ داخل کرایا گیا جس پر افشاں انصاری کے اصل دستخط موجود نہیں تھے۔ تفتیش کے دوران واضح ہوا کہ یہ دستخط جعلی تھے اور انہی کی بنیاد پر ضبط شدہ جائیداد چھڑانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ افشاں انصاری فی الحال مفرور ہیں اور ان کی گرفتاری پر 50 ہزار روپے کا انعام رکھا گیا ہے۔
اس کیس میں پولیس نے 4 اگست کو عمر انصاری کو لکھنؤ سے گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں انہیں غازی پور کی جیل میں بھیجا گیا لیکن 23 اگست کو سکیورٹی وجوہات کے پیش نظر کاسگنج کی جیل منتقل کر دیا گیا۔ اس سے قبل 21 اگست کو غازی پور کی ایک عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس کے بعد انہوں نے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔
ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد عمر انصاری کے جیل سے باہر آنے کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔ ان کے وکیل نے عدالت کے سامنے دلیل دی کہ ان کے موکل کے خلاف الزامات فرضی ہیں اور انہیں سیاسی بنیاد پر پھنسایا گیا ہے۔ دوسری جانب سرکاری وکیل نے کہا کہ عمر انصاری نے جائیداد چھڑانے کے لیے جعلی کاغذات کا سہارا لیا تھا اور معاملہ سنگین نوعیت کا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔