سڑک پر نکلنے والے تمام مذاہب کے جلوسوں پر پابندی عائد کی جائے: ابو عاصم اعظمی

ابو عاصم نے کہا کہ ملک میں مذہب کے نام پر اب نوٹوں پر لکشمی و گنیش کی فوٹو شائع کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ کیجریوال بی جے پی کی پالیسیوں سے آگے جا کر اب بھگوان کی فوٹو لگانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ابو عاصم اعظمی / ویڈیو گریب
ابو عاصم اعظمی / ویڈیو گریب
user

یو این آئی

پرتاپ گڑھ: مذہب کے نام پر سڑکوں پر جلوس نکال کر ٹریفک جام کر لوگوں کو پریشان کیا جاتا ہے، لیکن حکومت اس کو سنجیدگی سے لینے کے برعکس سڑکوں پر جلوس نکالنے کی اجازت دے کر عام لوگوں کو پریشانی میں ڈالنے کا کام کرتی ہے۔ سڑکوں پر نکالے جانے والے سبھی مذاہب کے جلوس پر قدغن لگانا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ عام لوگوں کو پریشانی سے نجات مل سکے۔ سماج وادی مہاراشٹر کے صوبائی صدر و ممبر اسمبلی ابو عاصم اعظمی یہاں بدھ کی شام شہر پنچایت کٹرہ میدنی گنج واقع شاہی پیلس میرج ہال میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مذکورہ خیالات کا اظہار کیا۔

ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ ملک میں مذہب کے نام پر اب نوٹو پر لکشمی و گنیش کی فوٹو شائع کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ کیجریوال بی جے پی کی پالیسیوں سے آگے جا کر اب نوٹوں پر بھگوان کی فوٹو لگانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ یہ آئین مخلاف ہے، کسی بھی سیکولر ملک میں مذہب کی بنیاد پر ایسا کچھ نہیں کیا جا سکتا، جس سے جمہوریت و سیکولرازم مجروح ہو۔ مذہبی پالیسی کی بنیاد پر ملک میں نفرت پھیلانے کا کام کیا جا رہا ہے، جبکہ سبھی مذاہب انسانیت کا درس دیتے ہیں، لیکن جب سے بی جے پی زیر اقتدار آئی ہے، اس کے پاس اور کوئی عوامی مفاد کا ایشو ہی نہیں ہے، وہ صرف نفرت پھیلا کر لوگوں کے درمیاں خلیج پیدا کرنے کا کام کر پولرائزیشن کا کھیل کھیل رہی ہے۔


بی جے پی کے لوگ ایک خصوصی مذہب کے لوگوں کو کھلے عام چیلنج کر رہے ہیں، مگر حکومت آئین کی پاسداری کر ان پر قانونی کارروائی کرنے کے برعکس انہیں نفرت پھیلانے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی نفرت کی سیاست کو سپرم کورٹ نے سنجیدگی سے لیتے ہوئے حکومتوں پر تنقید کی ہے کہ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف قدغن لگایا و ایف آئی آر درج کرائی جائے، مگر نفرت پھیلانے والوں کو کسی کا خوف نہیں ہے۔ ہندوستان کا آئین سیکولر بنیادوں پر قائم و دائم ہے۔

جمہوری اقدار و مساوات کے ساتھ ایک دوسرے کے لئے تعظیم کے جذبے کو پسند کرتا ہے، مذہبی و سماجی اعتبار سے کسی بھی تفریق کے لئے یہاں گنجائش نہیں ہے۔ دشواری یہ ہے کہ آئین کی قسم کھاکر بھی آئین کی حفاظت کرنے والوں کو ذرا سا بھی خیال نہیں رہتا اور اپنے مفاد کے لئے آئین کی دھجیاں اڑانے میں تاخیر نہیں کرتے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کہ کیا نفرت پھیلانے و سڑکوں پر جلوس نکالنے پر قدغن لگایا جائے۔


پریس کانفرنس سے قبل سماج وادی پارٹی کے عہدے داروں و کارکنوں نے گل پوشی کر استقبال کیا۔ اس موقع پر خصوصی طور سے ممبئی کے سماجی کارکن محمد مستقیم، سماج وادی پارٹی کے لیڈر منّا بھائی سٹی، کٹرہ میڈنی گنج کے چیئر پرسن کے شوہر سراج الحق عرف للّوبھائی، شاعر شہزادہ کلیم، جاوید خاں، محمد شمیم خاں ثنا میڈیکل، مختار خاں چمپاسرتی، راشد اعظمی، عادل اعظمی، حکیم انصاری، برجیش یادو، شیخ خلیل عرف شیخو، ظفر بھائی، اشونی شونی، سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری عبدالقادر جیلانی وغیرہ کثیر تعداد میں لوگ موجود رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔