کل جماعتی میٹنگ: پی ایم مودی جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ دینے کے لیے پرعزم، لیکن...

پی ایم مودی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کا مستقبل بہتر بنانے کا راستہ نکالا جائے گا، اور اسمبلی حلقوں کی حد بندی کا عمل پورا ہوتے ہی انتخابات کرائے جائیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ پر آج منعقد ہوئی کل جماعتی میٹنگ تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک چلی اور جموں و کشمیر کے تعلق سے کئی اہم ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ کے بعد ’اپنی پارٹی‘ کے لیڈر الطاف بخاری کا ایک بیان میڈیا میں سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا وزیر اعظم کے ساتھ جموں و کشمیر میں حد بندی (ڈیلمیٹیشن) کو لے کر بات چیت ہوئی اور ساتھ ہی انتخابی روڈ میپ کے تعلق سے بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ الطاف بخاری نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ لیکن یہ کب ہوگا، اس سلسلے میں کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ میٹنگ کے دوران وزیر اعظم نے واضح لفظوں میں کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی حد بندی کرائی جائے گی اور پھر انتخابات کرائے جائیں گے۔

شام تقریباً 6.30 بجے میٹنگ ختم ہونے کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے میڈیا کو بتایا کہ ’’بہت ساری باتیں وزیر اعظم کوئی بتائی گئیں ہم نے جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ واپس دیے جانے کا مطالبہ بھی کیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے پانچ بڑے مطالبات پی ایم مودی کے سامنے رکھے۔ ریاستی درجہ کی از سر نو بحالی کا مطالبہ، تقسیم کی مخالفت، کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری کا مطالبہ، سیاسی لیڈروں کی حراست، زمین اور روزگار گارنٹی کا مطالبہ۔‘‘


اس درمیان میٹنگ میں شامل ہوئے بی جے پی لیڈر نرملا سنگھ کا بھی بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’سبھی پارٹیاں پی ایم مودی کے ساتھ میٹنگ کے دوران اس بات پر متفق ہوئیں کہ جموں و کشمیر میں امن قائم ہونا چاہیے اور جمہوری طریقے سے ایک حکومت بننی چاہیے۔ پی ایم مودی نے سبھی لیڈروں سے اپیل کی ہے کہ سبھی ایک ساتھ مل کر کا کریں کیونکہ ایسا کر کے ہی امن قائم ہو سکتا ہے۔‘‘

میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق میٹنگ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ دہلی کی دوری اور دل کی دوری کو کم کریں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کا مستقبل بہتر بنانے کا راستہ نکالا جائے گا اور اسمبلی حلقوں کی حد بندی کا عمل پورا ہوتے ہی انتخابات کرائے جائیں گے۔


واضح رہے کہ جمعرات کے روز پی ایم مودی کی قیادت میں ہوئی کل جماعتی میٹنگ میں 8 سیاسی جماعتوں کے 14 سرکردہ لیڈران شامل تھے اور ان میں جموں و کشمیر کے چار سابق وزرائے اعلیٰ بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ میٹنگ میں غلام احمد میر، تارا چند، نرمل سنگھ، کویندر سنگھ، ایم وائی تاریگامی کے ساتھ ساتھ مرکز و جموں و کشمیر کے کچھ اہم افسران نے بھی شرکت کی۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی کل جماعتی میٹنگ میں شریک ہوئے اور جموں و کشمیر کے موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔