سبھی کانگریس کونسلر دلتوں، اقلیتوں اور محروم طبقات کی آواز بن کر کام کریں گے: چودھری انل کمار

دہلی پردیش کانگریس صدر چودھری انل کمار نے آج ریاستی دفتر میں کانگریس کے نومنتخب کونسلرس کا تعارف کرایا اور کہا کہ یہ دلتوں، اقلیتوں و محروم طبقات کے حقوق کی لڑائی لڑیں گے۔

ایم سی ڈی الیکشن میں کامیاب سبھی کانگریس کونسلر و دیگر کانگریس لیڈران
ایم سی ڈی الیکشن میں کامیاب سبھی کانگریس کونسلر و دیگر کانگریس لیڈران
user

قومی آوازبیورو

دہلی پردیش کانگریس صدر چودھری انل کمار نے آج ریاستی دفتر میں کانگریس کے نومنتخب کونسلرس کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن انتخاب میں عوام کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، لیکن دہلی کے عام شہری، دلتوں، اقلیتوں و محروم طبقات کے جن حقوق سے متعلق ایشوز پر کانگریس پارٹی نے میونسپل کارپوریشن انتخاب لڑا، ہمارے کونسلر ایوان میں اس کے لیے لڑتے ہوئے دکھائی دیں گے۔ یہ کونسلرس عوام کی آواز بنیں گے۔

چودھری انل کمار نے کہا کہ کارپوریشن انتخاب میں بی جے پی اور عآپ نے دولت کا خوب استعمال کیا اور کانگریس کی انتخابی تشہیر کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی لیکن دہلی کی عوام نے شیلا جی کی ’میری چمکتی دہلی‘ مہم کو پسند کیا اور دہلی میں بی جے پی کے بدعنوانی کو ختم کر دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ عوام نے جہاں بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کر دیا، وہیں اروند کیجریوال کے 230 وارڈوں میں جیت کے دعوے کی بھی ہوا نکال دی۔ اس سے ظاہر ہے کہ دہلی میں عآپ کی گرفت کمزور ہوئی ہے۔


چودھری انل کمار نے دہلی میونسپل کارپوریشن انتخاب کے اعداد و شمار پر بھی گفتگو کی۔ انھوں نے کہا کہ کارپوریشن انتخاب میں 8.56 لاکھ ووٹ کانگریس امیدواروں کو ملے جو تقریباً 12 فیصد ہیں۔ اس سے واضح ہو گیا ہے کہ پارٹی پر دلت اور اقلیتی طبقہ نے خصوصی اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ علاوہ ازیں 16 فیصد صفائی اہلکاروں سے جڑا دلت طبقہ عآپ سے دور ہو گیا ہے جس میں 14 فیصد براہ راست کانگریس سے جڑ گیا ہے۔ 30 فیصد اقلیتی ووٹ کانگریس کے حصے میں پڑا ہے۔ چودھری انل کمار نے یہ بھی کہا کہ دہلی میں آنے والے وقت میں پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کانگریس کی مضبوط واپسی کا گواہ بنیں گے۔ مستقبل میں کانگریس دہلی میں جیت حاصل کرے گی اور دلتوں، اقلیتوں، محروم طبقات کے حقوق کی لڑائی لڑتی رہے گی۔

اس موقع پر دہلی پردیش کانگریس کے سابق صدر سبھاش چوپڑا نے کہا کہ صاف ستھری سیاست کی بات کرنے والے اروند کیجریوال نے بھی بی جے پی کے طرز پر ہارس ٹریڈنگ کر کے کانگریس کے کونسلروں کو خریدنے کی ناکام کوشش کی، جس میں ریاستی نائب صدر علی مہدی سمیت مصطفیٰ آباد کے 2 منتخب کونسلروں کو عآپ میں شامل کرنا چاہتے تھے۔ علاقہ میں ترقی کے نام پر ورغلا کر مصطفیٰ آباد کانگریس کے عہدیداروں کو بہکایا گیا تھا جو اروند کیجریوال کی گندی سیاست کی تازہ مثال ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح عآپ نے کانگریس لیڈران و کارکنان کو لالچ دے کر اپنی پارٹی میں شامل کرنے کی سازش تیار کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔