شراب نوشی کے استعمال سے 3 ملین سالانہ اموات ہوتی ہیں: ڈبلو ایچ او

ڈبلو ایچ او نے اعتراف کیا کہ شراب قومی اور عالمی سطح پر سماجی تعلقات میں معمول کا حصہ ہے لیکن اس کے نقصانات بہت ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

عالمی طبی ادارے نے کہا ہے کہ شراب انسانی صحت کے لئے نقصاندہ ہے اور اس کے استعمال سے بہت سارے طبی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ڈبلو ایچ او نے اعتراف کیا کہ شراب قومی اور عالمی سطح پر سماجی تعلقات میں معمول کا حصہ ہے لیکن اس کے نقصانات بہت ہیں۔ شراب کے استعمال سے ہر سال عالمی سطح پر 3 ملین اموات کے ساتھ ساتھ لاکھوں لوگوں کی معذوری اور خراب صحت کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔ مجموعی طور پر شراب کے استعمال سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا عالمی بوجھ 5.1 فیصد ہے۔ 

شراب کا نقصان دہ استعمال مردوں اور عورتوں کے لیے بالترتیب 7.1 فیصد اور 2.2 فیصد بیماری کے عالمی بوجھ کے لیے ذمہ دار ہے۔ شراب 15 سے 49 سال کی عمر کے لوگوں میں قبل از وقت اموات اور معذوری کا سب سے بڑا خطرہ ہے، جو اس عمر کے گروپ میں ہونے والی تمام اموات کا 10 فیصد ہے۔ پسماندہ اور خاص طور پر کمزور آبادی میں شراب سے متعلق موت اور اسپتال میں داخل ہونے کی شرح زیادہ ہے۔


خیال رہے کہ قطر میں فیفا عالمی کپ کے انعقاد کے خلاف سب سے زیادہ اس بات کی تنقید کی جا رہی تھی کہ وہاں شراب نوشی پر پابندی ہے۔ قطر کیا دیگر اسلامی ممالک میں ویسے تو قانونی طور پر شراب نوشی پر پابندی ہے لیکن کئی ایسے ممالک ہیں جو اسلامی ریاست نہیں ہیں لیکن پھر بھی شراب نوشی کی ان ممالک کی ریاستوں میں اجازت نہیں ہے۔ خود ہندوستان کی کئی ریاستوں میں جہاں شراب پر پابندی ہے وہیں کچھ ریاستوں میں ایکسائز یعنی شراب کے تعلق سے پالیسی ہے اوران ریاستوں کی کوشش رہتی ہے کہ شراب کی فروخت کو آسان بنا دیا جائے تاکہ ریاست کے خزانہ میں اضافہ ہو سکے۔

ہندوستان میں جس ریاست سے وزیر اعظم نریندر مودی آتے ہیں وہاں پر شراب پر پابندی ہے اور کچھ ایسی ہی پابندی ریاست بہار میں بھی ہے۔ اس کے برعکس دہلی کی حکومت پر الزام بھی ہے اور اس بات کی کوشش بھی رہتی ہے کہ کیسے شراب کی فروخت کو بڑھاوا دیا جائے تاکہ خزانہ میں اضافہ ہو سکے۔ لیکن جو بات عالمی طبی ادارے یعنی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے آئی ہے اس نے قطر اور اسلامی مالک میں شراب کے استعمال کی پابندی پر مہر لگا دی ہے۔


عالمی طبی ادارے نے شراب کے استعمال کے نقصانات پر روشنی ڈالتے ہوئے جو اعداد و شمار پیش کئے ہیں اس نے اسلام کے اس پہلو کو ایک بار پھر سے اجاگر کر دیا ہے اور مہر لگا دی ہے کہ شراب کیوں اسلام میں حرام ہے۔ قطر کی ہم کتنی بھی تنقید کریں لیکن یہ حقیقت ہے کہ شراب کا استعمال انسانی صحت کے لئے نقصاندہ ہے۔ کیجریوال حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ خزانہ میں اضافہ کے نام پر شراب کی فروخت میں اضافہ کے بجائے اس کی حوصلہ شکنی کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔