ڈیزل گاڑیوں پر پابندی سے دہلی ٹیکسی اینڈ ٹورسٹ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن ناراض، عام آدمی پارٹی دفتر کے باہر احتجاج کا انتباہ

دہلی حکومت کی جانب سے یورو 4 معیار کی پرائیویٹ اور ٹیکسی کے طور پر چلنے والی ڈیزل گاڑیوں پر پابندی سے ناراض دہلی ٹیکسی اور ٹورسٹ ٹرانسپورٹرز نے عام آدمی پارٹی کے دفتر کے باہر احتجاج کا انتباہ دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>کیجریوال حکومت کے خلاف احتجاج کرتے دہلی ٹیکسی اینڈ ٹورسٹ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ارکان&nbsp; (فائل تصویر) / آئی اے این ایس</p></div>

کیجریوال حکومت کے خلاف احتجاج کرتے دہلی ٹیکسی اینڈ ٹورسٹ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ارکان (فائل تصویر) / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی حکومت کی جانب سے یورو 4 معیار کی پرائیویٹ اور ٹیکسی کے طور پر چلنے والی ڈیزل گاڑیوں پر پابندی عائد کر دی ہے، جس سے دہلی کے ٹیکسی اور ٹورسٹ ٹرانسپورٹرز ناراض ہیں اور ان کی ایسوسی ایشن نے دہلی کی حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی کے دفتر کے باہر احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔

دہلی کی ٹیکسی اور ٹورسٹ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن عام آدمی پارٹی کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ دہلی کا موسم دن کے وقت بھی ٹھیک رہتا ہے، اس کے باوجود دہلی حکومت نے تیسری بار دہلی-این سی آر میں تمام ڈیزل یورو 4 پرائیویٹ کاروں، ٹیکسیوں اور ٹیمپو ٹریولرز پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا ہے۔


دہلی ٹیکسی انڈ ٹورسٹ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن میں کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت ان کے ساتھ امتیازی رویہ اپناتی ہے، پچھلی بار بھی حکومت نے آلودگی میں بہتری اور اے کیو آئی میں کمی کی وجہ سے بڑے یورو 2 ڈیزل ٹرکوں کے دہلی میں داخلہ کی اجازت دے دی تھی لیکن ان کی یورو 4 ڈیزل ٹیکسیوں اور ٹیمپو ٹریولر پر پابندی جاری رکھی تھی۔

ایسوسی ایشن نے کہا ’’ہمیں لگتا ہے کہ دہلی حکومت کا گاڑیاں بنانے والوں کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے۔ کیونکہ ہماری گاڑی، جو آلودگی کے تمام پیرامیٹرز پر صحیح ہے، وہ اسے بھی کباڑ میں بیچ کر نئی گاڑی خریدنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ ان پرائیویٹ گاڑیوں کو چلا کر اپنے بچوں کا پیٹ پالنے والوں کا کیا بنے گا؟ دہلی حکومت ان کے بارے میں بالکل نہیں سوچ رہی۔‘‘

ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ یورو 2 لائٹ کارگو، چھوٹے ٹرک اور ڈیزل کے بڑے ٹرک دہلی این سی آر میں آزادانہ چل رہے ہیں۔ ان ٹرکوں کی تعداد بے پناہ ہے جو رات بھر دہلی میں گھومتے اور گزرتے نظر آ جائیں گے لیکن ان کی چھوٹی کاروں کو چلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔