مودی پر اکھلیش کا جوابی حملہ! ’بی جے پی ان بوتھوں پر ووٹ کاٹنا چاہتی ہے جہاں وہ 2024 میں ہاری ہے‘
اکھلیش نے کہا کہ ’ڈرامہ کون کررہا ہےآپ سبھی جانتے ہیں۔ یہ جو بی ایل اوز اپنی جان گنوا رہے ہیں، یہ ڈرامہ ہے کیا؟ انہوں نے کہاکہ بی جے پی پولیس کے ساتھ مل کر ڈرامہ کرتی ہے، ووٹروں پر پستول تان دیتی ہے۔

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کی شروعات میں ہی ایس آئی آر کے معاملے میں اپوزیشن کے مطالبات پر زبردست ہنگامہ ہونے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی ملتوی کردی گئی۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایس آئی آر کی وجہ سے بی ایل او پر کام کا زیادہ بوجھ ڈالنے اور ووٹ کاٹنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ایس آئی آر کے معاملے میں اتنی جلدی کیوں ہورہی ہے؟۔
ایس پی سربراہ اکھلیش نے کہا کہ ملک میں جمہوریت تبھی مضبوط ہوگی جب ہمارے ووٹ ڈالنے کا حق نہیں چھینا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کئی جگہوں پر حال یہ ہے کہ بی ایل اوز کو فارم بھرنے میں پریشانی ہو رہی ہے انہیں کسی طرح ٹریننگ نہیں دی گئی ہے۔ جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے ایس آئی آر ہونا چاہیے لیکن بی جے پی چاہتی ہے کہ اس عمل سے زیادہ سے زیادہ ووٹ کٹے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ’اپوزیشن کےڈرامہ نہیں کرنے‘ والے بیان پر اکھلیش یادو نے کہا کہ ’ڈرامہ کون کررہا ہےآپ سبھی جانتے ہیں۔ یہ جو بی ایل اوز اپنی جان گنوا رہے ہیں، یہ ڈرامہ ہے کیا؟ انہوں نے کہاکہ بی جے پی پولیس کے ساتھ مل کر ڈرامہ کرتی ہے، ووٹروں پر پستول تان دیتی ہے۔
ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی کے پاس وسائل ہیں اس کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتاہے۔ اکھلیش نے کہاکہ بی جے پی نے نوئیڈا کی ایک بڑی کمپنی ہائر کی ہے جو ان کے لیے کام کررہی ہے۔ ان کے پاس سب کی ووٹر لسٹ ہے۔ اکھلیش نے کہاکہ بی جے پی ان بوتھوں پر ووٹ کاٹنا چاہتی ہے جہاں وہ 2024 میں ہاری ہے۔ اس وقت شادی کا سیزن چل رہا ہے، تو ایس آئی آر کیوں ہورہا ہے؟ الیکشن کمیشن بی جے پی کا خواب پورا کر رہا ہے۔
وہیں سماجوادی پارٹی کے ایم پی اودھیش پرساد نے کہا کہ وزیر اعظم نے جن خیالات کا اظہار کیا ہے ان کی کوئی مخالفت نہیں ہے لیکن ان کے قول و فعل... یعنی جو وہ کہتے ہیں وہ ہوجائے اور عوام کے سلگتے مسائل جیسے ایس آئی آر چل رہا ہے، لوگوں کے ووٹ کاٹے جارہے ہیں۔ ایس پی ایم پی نے کہا کہ جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے، یہ تمام باتیں فوری اور عوام سے متعلق ہیں، اس پر بحث ہونی چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔