اکھلیش یادو نے آئندہ لوک سبھا انتخاب ’قنوج‘ سے لڑنے کا کیا اعلان، بی جے پی امیدوار کو 3 لاکھ ووٹوں سے ہرانے کا دعویٰ

اکھلیش یادو نے 2000 میں قنوج لوک سبھا سیٹ سے انتخابی میدان میں اتر کر ہی اپنا سیاسی سفر شروع کیا تھا، اس کے بعد 2004 اور 2009 میں بھی وہ قنوج سے ہی رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔

اکھلیش یادو، تصویر آئی اے این ایس
اکھلیش یادو، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخاب کو لے کر کئی سیاسی پارٹیاں ابھی سے سرگرم ہیں۔ ان پارٹیوں میں سماجوادی پارٹی بھی شامل ہے۔ سماجوادی پارٹی چیف اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے آئندہ سال ہونے والے لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر آج ایک انتہائی اہم اعلان کیا۔ انھوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ لوک سبھا انتخاب میں اپنی قسمت آزمائی قنوج سیٹ سے کریں گے۔ ساتھ ہی انھوں نے دعویٰ کیا کہ وہ بی جے پی امیدوار کو تقریباً 3 لاکھ ووٹوں سے شکست دیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ اکھلیش یادو نے 2000 میں قنوج لوک سبھا سیٹ سے انتخابی میدان میں اتر کر ہی اپنا سیاسی سفر شروع کیا تھا۔ اس کے بعد 2004 اور 2009 میں بھی وہ قنوج سے ہی رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ اس سے قبل سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو نے 2022 میں بھی اشارہ دیا تھا کہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخاب قنوج سیٹ سے لڑیں گے۔ اس دوران اکھلیش یادو نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا تھا کہ جہاں سے وہ پہلا الیکشن لڑے تھے، وہیں پھر سے الیکشن لڑیں گے۔


بہرحال، اتر پردیش میں آج بلدیاتی انتخاب کے پیش نظر پہلے مرحلہ کی ووٹنگ مکمل ہو گئی ہے۔ پریس کانفرنس میں اکھلیش یادو نے اس سے متعلق کہا کہ ’’صبح سے ہی خبر مل رہی ہے کہ کئی مقامات پر شکایتیں کی جا رہی ہیں۔ میڈیا کے ذریعہ یہ جانکاری حکومت و انتظامیہ تک پہنچے گی۔ ایسے میں کم از کم غیر جانبدارانہ طور پر ووٹ پڑیں گے۔‘‘ ووٹرس سے مل رہی شکایت کے بارے میں سماجوادی پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل سے بھی لگاتار جانکاری دی جا رہی ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ کس طرح سے انتخاب میں بی جے پی اور مقامی انتظامیہ کی ملی بھگت سے لوٹ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔