انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی میں پھنسے اکھلیش، الیکشن کمیشن نے لیا از خود نوٹس

افسران نے بتایا کہ اکھلیش یادو نے ووٹنگ مرکز کے صدر دروازے اور باہر کے دروازے کے درمیان میڈیا سے بات کی ہے، ووٹنگ مرکز کے اندر میڈیا سے بات کرنا انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

اکھلیش یادو / ٹوئٹر
اکھلیش یادو / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ کا عمل انجام پا چکا ہے۔ سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کے آبائی ضلع سیفئی میں بھی آج ووٹنگ ہوئی۔ اکھلیش یادو نے ووٹ بھی دیا اور پھر اس کے لیے جاتے وقت میڈیا اہلکاروں سے بات بھی کی۔ اب الیکشن کمیشن نے میڈیا سے بات کرنے کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کہا ہے۔ اس تعلق سے الیکشن کمیشن نے از خود نوٹس لیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سیفئی کے ڈپٹی ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا میں آئی خبروں میں اکھلیش یادو کے ووٹ دینے جاتے اور ووٹ دے کر آتے وقت میڈیا اہلکاروں سے بات کرنے کی جانکاری ملی۔ مقامی جائزہ سے یہ صاف ہو گیا کہ اکھلیش یادو نے ووٹنگ مرکز کے صدر دروازے اور باہر کے دروازے کے درمیان میڈیا سے بات کی ہے۔ ووٹنگ مرکز کے اندر میڈیا سے بات کرنا انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔


اس درمیان کرہل سے بی جے پی امیدوار ایس پی سنگھ بگھیل نے انتخابی کمیشن سے بوتھ کیپچرنگ کی شکایت کی ہے۔ کرہل پر جب ووٹنگ ہو رہی تھی تو بگھیل نے کہا کہ کرہل اسمبلی کے بوتھ نمبر 266 پرائمری اسکول جسونت پور چوکی تیرتھ پور تھانہ دنّاہار میں ای وی ایم مشین کے پاس پانچ لوگ کھڑے ہیں۔ ان میں سے ایک آدمی ای وی ایم کے سامنے کھڑے ہو کر اپنے سامنے کئی خواتین سے کئی گھنٹوں سے ووٹ ڈلوا رہا ہے۔ بی جے پی امیدوار کا دعویٰ ہے کہ اس واقعہ کی کچھ منٹ کی ویڈیو موجود ہے۔ کمزور طبقہ کے لوگ ووٹ ڈالنے آتے ہیں تو انھیں ڈرا دھمکا کر بھگایا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ تمھارا ووٹ ہم نے ڈال دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔