یوگی حکومت کو پرواہ نہیں ،ریاست میں بجلی اور پانی کا بحران گہرایا : اکھیلیش

اکھیلیش یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت ’آل از ویل‘ کے موڈ میں رہتی ہے، اس لیے اسے عوام کے مسائل کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے کہا ہےکہ بی جے پی کے دور حکومت میں ریاست میں پانی اور بجلی کا بحران گہرا ہونے لگا ہے۔ چونکہ ریاستی حکومت ’آل از ویل‘ کے موڈ میں رہتی ہے، اس لیے اسے عوام کے مسائل کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

اکھیلیش یادو نے کہا کہ گرمیوں کی شروعات میں ٹرانسفارمر جل رہے ہیں۔ لوگ گھنٹوں تاریکی میں رہنے پر مجبور ہیں۔ بجلی نہ ہونے کی صورت میں نلکوں سے بھی پانی نہیں آتا۔ زیادہ تر مقامات پر ہینڈ پمپ بند پڑے ہیں اور ٹیوب ویل بھی کام نہیں کر رہے۔ سب سے بری حالت بندیل کھنڈ کی ہے جہاں پہاڑی علاقے کی وجہ سے لوگ پینے کے پانی کے بحران سے دوچار ہیں۔


انہوں نے کہا کہ بندیل کھنڈ بی جے پی کے دور حکومت میں محرومی کا شکار ہے۔یہاں کے لوگوں کو آبادی سے 2 کلومیٹر دور سے پانی لانا پڑتا ہے۔ اس علاقے میں ہینڈ پمپ اور ٹیوب ویل دونوں ناکارہ پڑے ہیں۔

اترپردیش کے کئی اضلاع میں بجلی کی کمی سے زندگی مفلوج ہے۔ کئی مقامات پر غیر اعلانیہ کٹوتیوں سے لوگ تنگ آچکے ہیں۔ ویسے بجلی ملے یا نہ ملے لیکن بجلی کے بڑھے ہوئے بل وقت پر ضرور آتے ہیں۔ بجلی کے چھوٹے صارفین کو محکمہ کی جانب سے تعزیری کارروائی کی دھمکیاں ملتی ہیں۔
دیہی علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے تک بجلی کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ گرمیوں میں مشکلات کا شکار ہیں۔


انہوں نے کہا کہ لکھنؤ میں ہی بجلی اور پانی کا بحران اپنے رنگ دکھانے لگا ہے۔ شہر کے سب سے گنجان آباد اور پرہجوم بازار امینا آباد میں ایک ساتھ چار ٹرانسفارمر اڑ گئے۔ ٹرانسفارمر کی آگ قریبی گھروں تک پہنچ گئی۔ 12 ہزار سے زائد لوگ اندھیرے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔