احمد آباد طیارہ حادثہ: متاثرہ خاندانوں کا ایئر انڈیا پر دباؤ ڈالنے کا الزام، ایئرلائن نے پیش کی وضاحت

متاثرین کے اہل خانہ نے سوالنامے کے ذریعے مالی تفصیلات مانگنے پر اعتراض کیا، جبکہ ایئر انڈیا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مقصد صرف رشتہ داری کی تصدیق اور درست افراد کو ادائیگی یقینی بنانا ہے

<div class="paragraphs"><p>احمد آباد میں طیارہ حادثہ کا مقام / آئی اے این ایس</p></div>

احمد آباد میں طیارہ حادثہ کا مقام / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

احمد آباد طیارہ حادثے کے بعد متاثرہ مسافروں کے خاندانوں کی جانب سے ایئر انڈیا پر معاوضے کے عمل کے دوران غیر ضروری سوالنامے اور قانونی دباؤ ڈالنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ تاہم، ایئر انڈیا نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے وضاحت پیش کی ہے کہ دیے گئے سوالنامے کا مقصد صرف یہ تھا کہ عبوری مالی مدد درست اور مستحق افراد تک پہنچے۔

برطانیہ کی ایک قانونی فرم ’سٹیورٹس‘، جو اس وقت 40 سے زائد متاثرہ خاندانوں کی نمائندگی کر رہی ہے، نے الزام عائد کیا ہے کہ ایئر انڈیا نے ایسے سوالنامے بھیجے ہیں جن میں قانونی اصطلاحات اور پیچیدہ شرائط شامل ہیں، جیسے ’مالی انحصار‘ اور ’قانونی فائدہ اٹھانے والے افراد‘۔ ان کا کہنا ہے کہ بغیر کسی وضاحت کے اس نوعیت کی معلومات مانگنا نہ صرف غیر حساس رویہ ہے بلکہ خاندانوں پر غیر ضروری دباؤ بھی ہے۔ فرم کے پارٹنر پیٹر نینن نے بیان دیا کہ ایسی معلومات بعد میں ان کے مؤکلوں کے خلاف استعمال کی جا سکتی ہیں، جو باعث تشویش ہے۔


اس پر ردعمل دیتے ہوئے ایئر انڈیا نے ایک بیان میں کہا کہ مذکورہ سوالنامہ صرف اور صرف رشتہ داری کی تصدیق اور ادائیگی کی درستگی کے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔ ایئرلائن نے کہا کہ یہ عمل عبوری معاوضے کی بروقت اور شفاف تقسیم کے لیے ضروری ہے، تاکہ کسی قسم کی دھوکہ دہی یا غلط ادائیگی نہ ہو۔

ایئر انڈیا کے مطابق متاثرہ خاندانوں کو فارم ای میل کے ذریعے یا ذاتی طور پر جمع کرانے کی سہولت دی گئی ہے اور ان کے گھروں پر بلا اجازت کوئی ٹیم نہیں بھیجی جا رہی۔ ایئرلائن نے مزید بتایا کہ اب تک 47 خاندانوں کو عبوری ادائیگی کی جا چکی ہے جبکہ 55 دیگر معاملات زیرِ کار ہیں۔

ایئر انڈیا کا کہنا ہے کہ اس نے متاثرین کے اہل خانہ کی ہر ممکن مدد کے لیے مختلف ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو آخری رسومات، رہائش اور دیگر ضروریات میں ان کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں۔

کمپنی نے زور دیا کہ متاثرہ خاندانوں کے جذبات کا مکمل احترام کیا جا رہا ہے اور معاوضے کے عمل میں کسی بھی قسم کی زبردستی یا قانونی چالاکی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ایئر انڈیا کے مطابق اس عمل کا واحد مقصد یہ ہے کہ معاوضہ ان افراد کو ملے جو قانونی طور پر اس کے حق دار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔