احمد آباد طیارہ حادثہ: بلیک بکس کو پہنچا شدید نقصان، ڈاٹا نکالنا ہوا مشکل، جانچ کے لیے بھیجا جا سکتا ہے امریکہ

بلیک بکس کو تجزیہ کے لیے امریکہ کے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کی واشنگٹن تجربہ گاہ بھیجنے کی تیاری ہے۔ اس سے اڑان کے آخری لمحوں، جیسے اونچائی، رفتار اور کاک پٹ میں بات چیت کی جانکاری مل سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>احمد آباد طیارہ حادثہ (فائل)۔ تصویر ’فیس بُک‘</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

احمد آباد میں ہوئے خوفناک طیارہ حادثے کی جانچ میں ایک نئی رکاوٹ سامنے آ گئی ہے۔ لندن کے گیٹوک ہوائی اڈے کے لیے اڑان بھرنے والے بوئنگ 8-787 ڈریم لائنر کے بلیک باکس کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے ہندوستان میں ڈاٹا نکالنا مشکل ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بلیک بکس کو اب تجزیہ کے لیے امریکہ کے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کی واشنگٹن تجربہ گاہ میں بھیجا جا سکتا ہے۔

انگریزی اخبار ’ای ٹی‘ کی رپورٹ کے مطابق ریکارڈر کو حادثے کے بعد آگ لگنے سے کافی نقصان پہنچا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان میں اب اس کا ڈاٹا نکالنا ممکن نہیں ہے، ایسے میں اسے امریکہ بھیجنے کی تیاری ہو رہی ہے۔


 12 جون کو احمد آباد ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے 36 سکنڈ بعد ہی ایئر انڈیا کی پرواز AI-171 حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔ اس حادثے میں 241 مسافر اور عملہ کے اراکین سمیت 274 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ طیارہ حادثے کے بعد قریب ہی میگھانی نگر کے ایک میڈیکل کالج ہاسٹل اور رہائشی عمارتوں سے بھی ٹکرا گیا تھا جس سے اموات کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا۔ حادثے سے پہلے پائلٹ کیپٹن سمت سبھروال نے ’میڈے کال‘ جاری کیا تھا جو حادثے کا آخری پیغام تھا۔

جانچ کے لیے اہم کاک پٹ وائس ریکارڈر (سی وی آر) اور فلائٹ ڈاٹا ریکارڈ (ایف ڈی آر) جسے مجموعی طور سے ’بلیک بکس‘ کہا جاتا ہے، کو حادثے کے دو دن بعد ملبے سے برآمد کیا گیا۔ حالانکہ حادثے کے بعد لگی آگ سے شدید نقصان کی وجہ سے اس کا ڈاٹا ہندوستان میں نکالنا اب ممکن نہیں ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیک بکس سے اڑان کے آخری لمحوں، جیسے اونچائی، رفتار اور کاک پٹ میں ہوئی بات چیت کی جانکاری مل سکتی ہے، جو حادثے کی وجہ جاننے میں اہم ثابت ہوگی۔


فی الحال طیارہ حادثہ جانچ بیورو (اے اے آئی بی) اس معاملے کی جانچ کر رہا ہے جس میں امریکہ، برطانیہ اور بوئنگ کے ماہرین بھی شامل ہیں۔ این ٹی ایس بی کی مدد سے ڈاٹا نکالنے کے عمل میں ہندوستانی افسر بھی موجود رہیں گے تاکہ اصول و ضوابط پر عمل یقینی ہو سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔