زرعی اصلاحات قوانین سے کسانوں کو نئے حقوق ملے: کووند

صدر رام ناتھ کووند نے یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران تاریخی لال قلعے میں توڑ پھوڑ اور قومی پرچم کی توہین کو بدبختانہ قرار دیا ہے۔

صدر رام ناتھ کووند، تصویر یو این آئی
صدر رام ناتھ کووند، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: صدر رام ناتھ کووند نے آج کہا کہ تین زرعی اصلاحات کے قوانین کو متعارف کرانے کے ساتھ ہی کسانوں کو نئے حقوق بھی تفویض کیے گئے ہیں اور ان قوانین سے پہلے جو حقوق اور سہولیات موجود تھیں ان میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے۔ پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن سے قبل پہلے روز سینٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر کووند نے کہا کہ سات ماہ قبل پارلیمنٹ نے تین اہم زرعی اصلاحات، زرعی پیداواری کاروبار اور تجارت (پروموموشن اینڈ فیسی لی ایشن) ایکٹ، زرعی (امپاورمنٹ اینڈ پروٹیکشن)، قیمتوں کی یقین دہانی و زرعی اگریمنٹ بل اور ضروری اشیا ترمیمی بل منظور کیے۔

انہوں نے کہا ’’ان زرعی اصلاحات کا سب سے بڑا فائدہ 10 کروڑ سے زیادہ چھوٹے کسانوں کو بھی فوری طور پر ملنا شروع ہوا۔ چھوٹے کاشتکاروں کو ہونے والے ان فوائد کا ادراک کرنے کے بعد ہی بہت ساری سیاسی پارٹیوں نے وقتاً فوقتاً ان اصلاحات کی مکمل حمایت کی تھی۔ اس وقت ملک کی اعلی عدالت نے ان قوانین کے نفاذ کو ملتوی کردیا ہے۔ میری حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اس پر عمل کرے گی۔


قومی پرچم اور یوم جمہوریہ کی توہین بدبختانہ: کووند

صدر رام ناتھ کووند نے یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران تاریخی لال قلعے میں توڑ پھوڑ اور قومی پرچم کی توہین کو بدبختانہ قرار دیا ہے۔ صدر کووند نے جمعہ کے روز پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن سے پہلے دونوں ایوانوں کی مشترکہ نشست سے خطاب کے دوران کہا کہ ’’گزشتہ دنوں ترنگا اور یوم جمہوریہ کی توہین انتہائی افسوس ناک ہے۔ جو آئین ہمیں اظہار رائے کی آزادی کا حق دیتا ہے، وہی آئین ہمیں سکھاتا ہے کہ قانون اور اصول و ضوابط پر اتنی ہی سنجیدگی سے عمل کرنا چاہیے‘‘۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یوم جمہوریہ پر مشتعل کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران کچھ سماج دشمن عناصرلال قلعہ پہنچے اور وہاں انہوں نے ترنگا کی توہین کی اور وہاں ایک مخصوص تنظیم کا جھنڈا لگا دیا۔ اس دوران شرپسندوں اور پولیس کے مابین جھڑپیں ہوئیں، جس میں پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد زخمی ہوگئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */