ٹریکٹر ریلی میں سر کی چوٹ سے ہوا نوجوان ہلاک، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گولی کا کوئی نشان نہیں، ڈی ایم اور ایس پی کا بیان

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نوجوان کے مرنے کی وجہ سر میں چوٹ لگنے سے پھوٹی نکسیر اور صدمہ ہے، جسم پر گولی کا کوئی نشان نہیں ملا۔

فائل تصویر قومی آواز/ ویپن
فائل تصویر قومی آواز/ ویپن
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ٹریکٹر ریلی میں ایک شخص کی ہوئی موت کو لے کرپوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد تصویر صاف ہو گئی ہے۔ 26 جنوری کو کسانوں کے ذریعہ نکالی گئی ٹریکٹر ریلی میں 24 سالہ نوجوان ہلاک ہوگیا تھا اور اب اس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی ہے جس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ اس کی موت گولی لگنے سے نہیں ہوئی۔

روزنامہ انڈین ایکسپریس میں شائع خبر کے مطابق رامپور کے ضلع مجسٹریٹ آنجنیا کمار نے کہا ہے کہ’’پوسٹ مارٹم کے دوران مرنے والے کے اہل خانہ موجود تھے۔ اگر گولی کا کوئی زخم ہوتا تو وہ رپورٹ میں آ جاتا۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کی پوری ویڈیو گرافی کرائی گئی ہے اور اس کو دو ڈاکٹروں کے پینل نے کیا، جبکہ ضلع کے چیف میڈیکل آفیسر کی نگرانی میں پورا پوسٹ مارٹم ہوا۔


دوسری جانب ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شوگن گوتم نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’پوسٹ مارٹم رپورٹ نے پوری طرح گولی لگنے سے ہوئی موت کو خارج کر دیا ہے، پورے جسم کا ایکسرا کیا گیا جس میں گولی کا کوئی نشان نہیں ملا۔ اس کے جسم پر چھ زخم تھے جو پیر اور چہرے پر تھے۔‘‘

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نوجوان کے مرنے کی وجہ سر میں چوٹ لگنے سے پھوٹی نکسیر اور صدمہ ہے۔ پولیس نے کہا تھا کہ اس نوجوان کی موت اس وقت ہوئی جب اس نے اپنا ٹریکٹر آئی ٹی او پر لگے بیریکیڈ سے ٹکرا دیا اور ٹریکٹر پلٹ گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق نوجوان کے جسم پر چھ زخم آئے جو اس کی آنکھوں کے اوپر، منہ کے قریب، دائیں کان کے قریب اور دائیں جانگھ پر تھے۔


اس ایکسیڈنٹ پر دہلی پولیس کے سینئر آفیسر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’کچھ کسان ہمیں (پولیس) مارنے کے لئے اندھا دھند ٹریکٹر چلا رہے تھے۔ ہم نے دیکھا ایک ٹریکٹر بیریکیڈ کو ہٹ کر رہا ہے۔ ہمارے لوگ اس کی مدد کرنے کے لئے وہاں پہنچے، لیکن کسانوں کے ایک گروپ نے انہیں روک لیا۔ اس کی موت اس ایکسیڈنٹ کی وجہ سے ہوئی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔