آگرہ: فتح پور سیکری میں مغلیہ دور کا پانی کا حوض دریافت

اے ایس آئی (آگرہ سرکل) کے ماہر آثار قدیمہ، وسنت سورنکار نے بتایا کہ کھدائی کے دوران ایک مربع شکل کا حوض، جس کی لمبائی 8.7 میٹر اور گہرائی 1.1 میٹر ہے، دریافت کیا گیا۔

مغلیہ دور کا پانی کا ٹینک / آئی اے این ایس
مغلیہ دور کا پانی کا ٹینک / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

آگرہ: آگرہ میں ایک فوارے والا پانی کا حوض دریافت کیا گیا، جسے 16 ویں صدی کے مغلیہ دور کا بتایا جا رہا ہے۔ محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) نے کھدائی کے دوران اس پانی کے حوض کو فتح پور سیکری میں دریافت کیا ہے۔ اے این ایس آئی کے مطابق ٹوڈرمل بارادری کے تحفظاتی کام کے لئے جب آس پاس کے علاقہ کی کھدائی کی گئی تو پانی کے اس حوض کا پتہ چلا۔ بارادری یا بارادریا ایک ایسی عمارت یا پویلین ہے جس میں بارہ دروازے ہوتے ہیں تاکہ ہوا کا بہاؤ آسانی سے ہو سکے۔

اے ایس آئی (آگرہ سرکل) کے ماہر آثار قدیمہ، وسنت سورنکار نے بتایا کہ کھدائی کے دوران ایک مربع شکل کا حوض، جس کی لمبائی 8.7 میٹر اور گہرائی 1.1 میٹر ہے، دریافت کیا گیا۔ اس فورہ نما حوض کا فرش چونے سے پلاسٹٹر کیا گیا تھا۔ یہ اس وقت بارادری کے ساتھ تعمیر کیا گیا ہوگا۔


اے ایس آئی اب اس علاقے میں مزید کھدائی کر رہا ہے۔ راجہ ٹوڈرمل شہنشاہ اکبر کے دور میں مغل سلطنت کے وزیر خزانہ تھے۔ وہ اکبر کے دربار میں 'نو رتنوں' میں سے ایک تھے اور انہوں نے ٹیکس عائد کرنے کا نیا نظام متعارف کرایا تھا۔ فتح پور سیکری اپنی حویلیوں، باغات، پویلینوں، اصطبل اور کاررواں کے لئے جانا جاتا تھا۔ یہاں بارادری کی شناخت ابھی بھی کی جا سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Jan 2021, 4:11 PM