'آپریشن سندور' کے بعد آج آل پارٹی اجلاس، کانگریس کو وزیراعظم سے صدارت اور مشاورت کی امید

'آپریشن سندور' کے بعد حکومت نے پہلی آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے، جو آج ہونے جا رہی ہے۔ کانگریس نے امید ظاہر کی ہے کہ وزیراعظم مودی اس اجلاس کی صدارت کریں گے اور سب کو اعتماد میں لیں گے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

پاکستان اور پاکستان مقبوضہ کشمیر میں آپریشن سندور کے نام سے کی گئی ہندوستانی کارروائی کے بعد آج حکومت ہند نے پہلی آل پارٹی میٹنگ طلب کی ہے۔ یہ میٹنگ 8 مئی 2025 کو صبح 11 بجے نئی دہلی میں پارلیمنٹ لائبریری بلڈنگ کے کمیٹی روم جی-074 میں منعقد کی جائے گی۔ اس بات کی اطلاع پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دی۔

حکومت کی اس دعوت پر حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امید کرتی ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی خود اس اجلاس کی صدارت کریں گے اور تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے۔ کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے کہا کہ یہ میٹنگ ‘آپریشن سندور’ کے بعد پہلا باضابطہ مشاورتی اجلاس ہوگا۔

جے رام رمیش نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "ہم نے 24 اپریل کو آل پارٹی میٹنگ بلانے کی مانگ کی تھی۔ اسی دن حکومت نے ایک میٹنگ طلب کی، مگر اس میں وزیراعظم موجود نہیں تھے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس بار وہ خود موجود ہوں تاکہ حزب اختلاف کی جماعتیں بھی براہِ راست سوالات کر سکیں اور اعتماد سازی کی فضا پیدا ہو۔"


کانگریس کی جانب سے اجلاس میں راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں رہنما راہل گاندھی شرکت کریں گے۔ جے رام رمیش نے کہا، "ہماری توقع ہے کہ وزیراعظم تمام پارٹیوں کے رہنماؤں سے بات کریں گے اور انہیں اعتماد میں لیں گے۔ یہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے اور اس پر اتفاق رائے ضروری ہے۔"

خیال رہے کہ ‘آپریشن سندور’ کے بعد سے ملک میں سیاسی اور سفارتی سطح پر گہما گہمی دیکھی جا رہی ہے۔ حزب اختلاف کا مؤقف ہے کہ ملک کی سلامتی سے متعلق ایسے اہم موضوعات پر تمام جماعتوں کو اعتماد میں لینا جمہوریت کے لیے ضروری ہے۔ کانگریس کے مطابق، ایسے حساس وقت میں غیر جانب دار مشاورت اور متحدہ قیادت ملک کے مفاد میں ہے۔

حکومت کی جانب سے اب تک یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ میٹنگ کا ایجنڈا کیا ہوگا، تاہم امکان ہے کہ قومی سلامتی، بین الاقوامی ردعمل اور داخلی سیاسی یکجہتی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔