’شَوچ محل‘ اور ’پھول کماری نواس‘ کے بعد اب ’مودی محل‘ کی نئی پیشکش، بی جے پی پر دہلی کانگریس صدر کا سخت حملہ

دیویندر یادو نے کہا کہ ’’سابق وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال نے ’شیش محل‘ بنا کر دہلی میں شاہی ثقافت کی بنیاد رکھی تھی، جس پر چل کر بی جے پی لیڈران بھی کافی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس ریاستی صدر دیویندر یادو نے بی جے پی پر ایک بار پھر زور دار حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈران کے عیش و آرام کا یہ دور ’شَوچ محل‘ اور ’پھول کماری نِواس‘ کے بعد اب ’مودی محل‘ تک جا پہنچا ہے۔ دیویندر یادو نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے ذریعہ مہرولی، بیرونی اور مغربی دہلی میں 3 نئے ضلعی دفاتر کے ڈیجیٹل افتتاح پر طنز کسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف دہلی کے عوام بنیادی سہولیات، اسکول، اسپتال، سڑک اور فلائی اوور کے انتظار میں ہیں، وہیں دوسری جانب بی جے پی لیڈران صرف اپنی عالیشان عمارتیں اور عیش و آرام کی سہولیات کے انتظام میں مصروف ہیں۔ انہوں نے ضلعی دفاتر کو ’مودی محل‘ بتاتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ان عالیشان دفتروں کے لیے پیسے کہاں سے آئے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال نے ’شیش محل‘ بنا کر دہلی میں شاہی ثقافت کی بنیاد رکھی تھی، جس پر چل کر بی جے پی لیڈران بھی کافی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ایک طرف دہلی آبی جماؤ، بجلی-پانی کے بحران اور جمنا میں زہریلے جھاگ سے نبرد آزما ہے، وہیں دوسری جانب لیڈران خود کے لیے ایئر کنڈیشن محل بنانے میں مصروف ہیں۔ جبکہ بی جے پی دہلی سے جھگی والوں اور مہاجرین کو اجاڑنے کا کام کر رہی ہے۔


9 شام ناتھ مارگ جو پہلے اسپیکر کی رہائش گاہ تھی جس کو آج بھی دہلی کی ویب سائٹ پر موجودہ اسپیکر کی رہائش گاہ کے طور پر دکھایا جا رہا ہے۔ اگر وہ اس وقت اسپیکر کی رہائش گاہ نہیں ہے تو کس کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، جس پر دیویندر یادو نے سوال اٹھایا تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عوام کے پیسوں کی فضول خرچی پر اسمبلی میں کھلی بحث ہونی چاہیے۔

https://delhi.gov.in/delhi-legislative-assembly

دیویندر یادو نے بی جے پی صدر کے ذریعہ 150 دنوں میں 3 ضلعی دفاتر کے افتتاح کو ’شاہی لوٹ کی بے شرم مثال‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کو بھی اس لوٹ پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے دہلی بی جے پی کے صدر ویریندر سچدیوا کو زیڈ پلس کی سیکورٹی فراہم کیے جانے کو ’مہا پاپ‘ کہا تھا۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے سرکاری گھر کو ’پھول کماری نِواس‘ قرار دیا تھا، جہاں 59 لاکھ روپے میں 14 اے سی، 5 ٹی وی، 14 سی سی ٹی وی اور جھومر وغیرہ لگوائے گئے۔ دہلی اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا کے ’شوچ محل‘ پر 95 لاکھ اور دیگر سہولیات پر کُل 2.35 کروڑ روپے خرچ کیے جانے کے متعلق بھی انہوں نے بی جے پی کے قول و عمل میں ہونے والے تضاد کو عوام کے سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔


کانگریس ریاستی صدر نے بی جے پی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا یہی تبدیلی ہے؟ کیا بی جے پی کی ریکھا حکومت عوام کے لیے نہیں بلکہ اقتدار کا مزہ لوٹنے کے لیے آئی ہے؟ ساتھ ہی دیویندر یادو نے دہلی کے عوام سے اپیل کی ہے کہ بی جے پی کی ’سوٹ-بوٹ‘ والی ثقافت کو پہچانیں اور ان کے خلاف آواز اٹھائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔