کانگریس کی طرف خواتین کے رجحان سے بی جے پی کے بعد مایاوتی بھی پریشان!

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو اور اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی کا بیان سامنے آیا ہے جس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ بھی خواتین کو اپنی طرف متوجہ کرنا چاہتی ہیں۔

مایاوتی، تصویر آئی اے این ایس
مایاوتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے ذریعہ ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ مہم شروع کرنے، اور آئندہ اسمبلی انتخاب میں خواتین سے متعلق کئی اہم اقدام کیے جانے کے بعد ریاست میں خواتین کا رجحان کانگریس کی طرف تیزی کے ساتھ بڑھا ہے۔ اس بدلی ہوئی صورت حال نے اتر پردیش میں برسراقتدار بی جے پی کے ساتھ ساتھ دیگر پارٹیوں کو بھی پریشان کرنا شروع کر دیا ہے۔ گزشتہ دنوں ہی خواتین کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے پریاگ راج میں پی ایم مودی نے کچھ اہم اعلانات کیے۔ پرینکا گاندھی نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ بھی کیا تھا جس میں لکھا تھا کہ ابھی تو خواتین نے صرف انگڑائی لی ہے اور پی ایم مودی ان کے سامنے جھک گئے ہیں، لیکن ابھی تو پتّہ ہلا ہے، خواتین کی طاقت کا طوفان آنے والا ہے۔

اب بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو اور سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی کا بیان سامنے آیا ہے جس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ بھی خواتین کو اپنی طرف متوجہ کرنا چاہتی ہیں۔ انھوں نے خواتین ووٹرس کے بڑے کردار کو محسوس کرتے ہوئے خود کو ان کا سب سے بڑا بہی خواہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے۔


مایاوتی نے بدھ کو کانگریس اور بی جے پی پر خواتین کو بااختیار بنانے کے تئیں بے حس ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا اور اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کا برسوں سے زیر التوا مسئلہ اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ملک کی تقریباً نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے لیکن وہ اب بھی بہت سے حقوق سے محروم ہیں۔ وہیں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے انہیں قانونی حقوق دے کر بااختیار بنانے میں بہت ہی اہم کردار ادا کیا ہے اور اب بی ایس پی ان کی پیروی کر رہی ہے۔

مایاوتی نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی وغیرہ کا خواتین کو بااختیار بنانے کے بارے میں تقریباً یکساں موقف ہے اور ان کا رویہ زیادہ تر دکھاوا ہے، جب کہ بی ایس پی کی حکومت میں خواتین کی سماجی، معاشی اور تعلیمی خود انحصاری کے لیے کافی کوششیں کی گئیں۔ جس کی اب اپوزیشن پارٹیاں حمایت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی طرح بی جے پی بھی خواتین کو مضبوط اور خودکفیل بنانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں ان کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کا مسئلہ برسوں سے زیر التوا اس کا زندہ ثبوت ہے ۔ ان کے ریزرویشن کو لاگو کیا جانا چاہیے، یہ بی ایس پی کا مطالبہ ہے۔


اہم بات یہ ہے کہ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز خواتین پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کی تھی، جب کہ منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی نے پریاگ راج میں خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کی 16 لاکھ خواتین اراکین کے بینک کھاتوں میں 1000 کروڑ روپے کی رقم منتقل کرتے ہوئے ان کوخود انحصار ہندوستان کی چیمپئن کہا تھا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */