بہار کے بعد ملک کی یاترا پر نکل سکتے ہیں نتیش کمار، ’سمادھان یاترا‘ سے ایک روز قبل بیتیا میں کیا اعلان

سمادھان یاترا کے پہلے دن انہوں نے کئی ترقیاتی اسکیموں پر غور کیا اور عہدیداروں کو کئی ہدایات بھی دیں۔ وزیر اعلیٰ نے گاؤں میں ترقیاتی منصوبوں کو دیکھ کر مسرت کا اظہار کیا۔

<div class="paragraphs"><p>نتیش کمار / تصویر ٹوئٹر /&nbsp;<em>@Jduonline</em></p></div>

نتیش کمار / تصویر ٹوئٹر /@Jduonline

user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے جمعرات کو مغربی چمپارن ضلع کے والمیکی نگر سے اپنی ’سمادھان یاترا‘ کا آغاز کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اب وہ ملک کی یاترا پر جانے کے لئے سوچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’سمادھان یاترا‘ اور اسمبلی اجلاس کے بعد وہ ملک کی یاترا پر روانہ ہونے کے بارے میں سوچیں گے۔ سمادھان یاترا کے پہلے دن انہوں نے کئی ترقیاتی اسکیموں پر غور کیا اور عہدیداروں کو کئی ہدایات بھی دیں۔ وزیر اعلیٰ نے گاؤں میں ترقیاتی منصوبوں کو دیکھ کر مسرت کا اظہار کیا۔

وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سنت پور سوہاریہ پنچایت کے دروآباری گاؤں، بگہا میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا اور پارس نگر کٹاؤ کی جگہ کا معائنہ کیا۔ اس دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے کام کی پیشرفت دیکھنے کے لیے یاترا پر نکلے ہیں۔


ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے بھی گھومتے رہے ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ کسی قسم کی کمی تو نہیں یا کوئی مسئلہ تو پیش نہیں آ رہا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے بھی یہاں آئے تھے، کچھ کام ہوا ہے لیکن ابھی کچھ باقی ہے۔ اگر اسکیم میں تاخیر ہوئی ہے تو ہم دیکھیں گے کہ اس میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے۔ خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ بہار کے بچے پڑھ رہے ہیں۔

ملک کے دورے پر جانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے اپنے علاقے اور ریاست میں ہونے والے کام کو دیکھ لیں اور اگر کچھ رہ گیا ہے تو کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یہ یاترا کر لیں، اس کے بعد اسمبلی کا اجلاس شروع ہوگا، اس کے بعد آگے کی دیکھیں گے۔


سمادھان یاترا پر تنقید پر انہوں نے کہا کہ آپ جو کہنا چاہتے ہیں، کہتے رہیں۔ ان کے آنے سے پہلے گاؤں کے سروے کے حوالے سے سوال پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ نہیں، انہیں تمام علاقے دیکھنا ہوں گے۔ وہ ابھی آئے ہیں، اس کے بعد دوبارہ رپورٹ لیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔