راجیہ سبھا رکن منتخب ہونے کے بعد عمران پرتاپ گڑھی نے کانگریس اعلیٰ قیادت کا شکریہ ادا کیا

عمران نے کہا کہ ’’پارٹی سپریمو نے جس طرح مجھ جیسے نوجوان پر اعتماد ظاہر کیا اور راجیہ سبھا بھیجا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس نوجوانوں کی بات کرتی ہے اور کانگریس میں نوجوانوں کا مستقبل روشن ہے۔‘‘

عمران پرتاپ گڑھی
عمران پرتاپ گڑھی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک کے مشہور شاعر اور غریب عوام کی آواز بن کر ابھرنے والے کانگریس کے نوجوان لیڈر عمران پرتاپ گڑھی کانگریس ہائی کمان کی کوششوں سے راجیہ سبھا کا ممبر بن گئے ہیں۔ اگر سیاسی پنڈتوں کی مانیں تو کانگریس نے عمران کو راجیہ سبھا میں اقلیتوں کی آواز کو اور ان کے مسائل کو اٹھانے کے لیے بھیجا ہے۔ عمران پرتاپ گڑھی شروع سے ہی بے خوف اور نڈر ہو کر حکومت مخالف شاعری کرتے رہے ہیں اور سماج کے پسماندہ، غریب طبقہ کے لیے اپنی آواز بلند کرتے آرہے ہیں۔ ان کی شاعری کے تمام سیکولر لوگ دیوانے ہیں اور معاشرے کا ایک بہت بڑا طبقہ سوشل میڈیا پر ان کو فالو کرتا اور سنتا ہے۔ یہاں بتاتے چلیں کہ عمران پرتاپ گڑھی نے جس تیزی سے کانگریس میں اپنی شناخت بنائی ہے وہ حیران کن ہے اور جس برے دور میں عمران پرتاپ گڑھی کانگریس میں شامل ہوئے تھے وہ بھی ان کے لیے بہت مشکل فیصلہ تھا۔

راجیہ سبھا کا رکن منتخب ہونے کے بعد عمران پرتاپ گڑھی نے سب سے پہلے کانگریس کی اعلیٰ قیادت سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی سپریمو نے جس طرح مجھ جیسے نوجوان پر اعتماد ظاہر کیا اور راجیہ سبھا میں بھیجا، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس نوجوانوں کی بات کرتی ہے، کانگریس میں نوجوانوں کا مستقبل روشن ہے اور آج کانگریس نے واضح کیا ہے کہ وہ مظلوموں کی آوازوں کو پارلیمنٹ میں بھیجنے کی وکالت کرتی ہے تاکہ ان کی آواز کو زیادہ مضبوطی سے بلند کیا جا سکے۔ اسی طرح عمران پرتاپ گڑھی نے مہاراشٹر میں تمام کانگریس لیڈران و کارکنان کا شکریہ ادا کیا اور ان تمام 44 ایم ایل اے کو بھی شکریہ کہا جنہوں نے انھیں رکن پارلیمنٹ بنانے میں اہم رول ادا کیا۔


کچھ لوگوں نے عمران پرتاپ گڑھی کو راجیہ سبھا رکن بنائے جانے پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ عمران کو ایوان بالا آسانی سے پہنچا دیا گیا ہے لیکن انھوں نے عمران کی دن رات کی محنت، ان کی آنکھوں میں نمی، پسینے سے تر حالت اور پاؤں کے چھالے نہیں دیکھے۔ جس دن سے عمران پرتاپ گڑھی کو کانگریس نے قومی اقلیتی شعبے کا سربراہ بنایا تھا، اسی دن سے عمران نے پورے ملک میں اقلیتی شعبے کی ایک ٹیم بنانے کے ساتھ ساتھ ہر ریاست کا دورہ کیا اور تنظیم کی پالیسیوں کو سمجھ کر ان میں تبدیلیاں کیں۔ اس کے نتیجے میں اقلیتیں کانگریس سے قریب ہونا شروع ہوئیں۔ ان کے آتے ہی دبے کچلے عوام کے دلوں میں یہ احسااس جاگا کہ اب کانگریس میں ان کے جذبات و احساسات کا ترجمان آگیا ہے۔ انہیں یقین ہوگیا کہ اب ان کے مسائل حل ہوں گے۔ اب اقلیتی شعبہ کانگریس پارٹی کو ہر جگہ مضبوط کرتا نظر آرہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ عمران پرتاپ گڑھی نے ایک قانونی سیل بھی بنایا ہے جس نے مدھیہ پردیش میں تسلیم چوڑی والے کی ضمانت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ آسام میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو قانونی مدد فراہم کرنے میں مدد کی اور مظلوم خاندان کو مالی مدد بھی فراہم کی گئی۔

اپنے جھارکھنڈ کے دورے کے دوران عمران پرتاپ گڑھی نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے ملاقات کر کے موب لنچنگ بل بنانے کی پیشکش کی تھی، ان کے مطالبے پر جھارکھنڈ حکومت نے ایوان میں موب لنچنگ بل پیش کیا۔ عمران پرتاپ گڑھی جس دن سے اقلیتوں کے قومی صدر بنائے گئے ہیں، اس دن کے بعد سے کانگریس ہیڈ کوارٹر کی رونق لوٹ آئی ہے کیونکہ عمران پرتاپ گڑھی باقاعدگی سے اپنے دفتر میں گھنٹوں بیٹھ کر لوگوں سے ملتے ہیں اور ان کے مسائل حل کرتے ہیں۔ وہ اپنے آپ میں ایک مثال ہیں کیونکہ ان سے پہلے کوئی عہدیدار اس طرح نہیں بیٹھتا تھا۔ اگر ہم انتخابات کی بات کریں تو حال ہی میں مکمل ہونے والے پانچ ریاستوں کے انتخابات کے نتائج یا مینڈیٹ چاہے کچھ بھی رہا ہو، لیکن عمران پرتاپ گڑھی نے جس طرح پانچوں ریاستوں میں دن رات انتخابی مہم چلائی، ان کے لیے پارٹی کے اندر ان کے مخالفین کا ایک طبقہ بھی ان کے کام کرنے کے انداز کا قائل تھا۔


عمران پرتاپ گڑھی کے راجیہ سبھا رکن منتخب ہونے کے بعد آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے انچارج احمد خان، مہاراشٹرا اور ممبئی کے انچارج سلمان پرتاپ گڑھی، دہلی کے انچارج شاہنواز شیخ، شمیم پرتاپ گڑھی وغیرہ نے دل کی عمیق گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔