اکھلیش کی جمہوریت بچاؤ مہم، متحد ہوئی حزب اختلاف، ای وی ایم اسٹرانگ روم کی سخت نگرانی

اکھلیش یادو نے گزشتہ روز جمہوریت بچاؤ کا نعرہ دیتے ہوئے کہا کہ یوپی انتخابات جمہوریت کو بچانے کا آخری موقع ہے اور اگر یہ موقع ہاتھ سے نکل گیا تو لوگوں کو تبدیلی کے لیے تحریک چلانی پڑے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: ووٹوں کی گنتی سے ایک دن قبل ای وی ایم کی چوری کے الزامات اور اکھلیش یادو کی جمہوریت بچانے کی اپیل کے بعد تمام اپوزیشن پارٹیاں اور تنظیمیں اتر پردیش میں متحد ہو گئی ہیں۔ اکھلیش یادو کی کال کے بعد کانگریس، بی ایس پی، آر ایل ڈی، اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ ساتھ کسان یونینوں کے کارکنان بھی گنتی کے مراکز کے ارد گرد جمع ہونے لگے ہیں۔

اکھلیش یادو نے منگل کے روز پریس کانفرنس میں جمہوریت بچاؤ کا نعرہ دیتے ہوئے کہا کہ یوپی انتخابات جمہوریت کو بچانے کا آخری موقع ہے اور اگر یہ موقع ہاتھ سے نکل گیا تو لوگوں کو تبدیلی کے لیے تحریک چلانی پڑے گی۔


دوسری طرف سماج وادی پارٹی کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے والی مغربی اتر پردیش میں اثر رکھنے والی پارٹی آر ایل ڈی نے بھی اپنے کارکنوں سے گنتی مراکز پر بڑی تعداد میں جمع ہونے کی اپیل کی ہے۔ آر ایل ڈی، جو بنیادی طور پر جاٹ اور کسانوں کی پارٹی ہے، نے اپنے امیدواروں، کارکنوں اور حامیوں سے ووٹ کی حفاظت کرنے کو کہا ہے۔ آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری کے قریبی ساتھی نے بتایا کہ، "اگر ضلع انتظامیہ حکومت کے کہنے پر کچھ غلط کرنے کی کوشش کرتی ہے، تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔" آر ایل ڈی قیادت کو لگتا ہے کہ بی جے پی سرکاری مشینری کا استعمال کر کے نتائج کو متاثر کر سکتی ہے۔

جینت چودھری کے قریبی ساتھی آشوتوش نے کہا کہ بیلٹ پیپرز کی گنتی میں آسانی سے دھاندلی کی جا سکتی ہے، اسی لیے ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ بیلٹ بکس کی گنتی پہلے کرائی جائے۔ واضح رہے کہ ای وی ایم کے ذریعے ووٹوں کی گنتی سے قبل ڈاک کے ذریعے موصول ہونے والے بیلٹ کی گنتی کی جاتی ہے۔ لیکن ان کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری ضلع مجسٹریٹ کے ہاتھ میں ہے۔ آشوتوش نے کہا، "ہم نے اپنے امیدواروں اور مقامی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ پہلے بیلٹ بکسوں کی گنتی کرائیں، اور یہ کم وقت میں ہو سکتا ہے۔"


اس کے علاوہ مغربی اتر پردیش کے کئی شہروں سے اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ ووٹ کی حفاظت کے لیے ایس پی-آر ایل ڈی کے کارکنوں کے ساتھ بھارتیہ کسان یونین کے کارکن بھی میدان میں اترے ہیں۔ بی کے یو کے کارکن بڑی تعداد میں مغربی اتر پردیش میں کئی گنتی مراکز کے ارد گرد نگرانی کرتے ہوئے نظر آئے۔

دوسری طرف، اتر پردیش کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے بھی کہا ہے کہ پارٹی نے تمام کانگریس کارکنوں کو چوکس رہنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا، "پولنگ ایجنٹوں کے علاوہ، کانگریس کارکنوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ بڑی تعداد میں گنتی مراکز تک پہنچیں تاکہ حتمی نتیجہ کے اعلان تک ووٹوں کی گنتی پر کڑی نظر رکھی جا سکے۔"


کارکنوں کے علاوہ پارٹیوں کے رہنما اور امیدوار بھی گنتی کے مرکز پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ میرٹھ کی ہستینا پور سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار یوگیش ورما کی ایک کھلی جیپ سے دوربین کے ساتھ ای وی ایم کے اسٹرانگ روم کی طرف دیکھتے ہوئے تصویر وائرل ہو رہی ہے۔

یوگیش ورما اس بارے میں کہتے ہیں، ’’مغربی بنگال میں کیا ہوا؟ ایگزٹ پولز میں بی جے پی کو فتح دلائی گئی لیکن آخر میں دیدی جیت گئیں اور انہوں نے مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائی، ایگزٹ پول غلط ہیں۔ اور تاریخ رہی ہے کہ ہستینا پور کے ایم ایل اے اور یوپی کے وزیر اعلیٰ ایک ہی پارٹی کے رہتے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔