پٹنہ میں سیلاب کی بدحالی کے لئے انتظامیہ ذمہ دار: کانگریس

کانگریس ترجمان نے کہا کہ پہلے بھی پٹنہ میں سیلاب آیا ہے لیکن ایسے حالات پہلے کبھی نہیں ہوئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پانی نکلنے کے لئے پمپ سسٹم ہے لیکن 80 فیصد پمپ کام ہی نہیں کر رہے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں سیلاب کی وجہ سے جو بدحالی ہوئی ہے اس کی وجہ قدرت نہیں بلکہ انسان کی پیدا کردہ تباہی ہے اور اس کے لئے پوری طرح سے انتظامیہ ذمہ دار ہے کانگریس کے بہار انچارج شکتی سنگھ گوہل اور پارٹی کے ترجمان انشل اوریجت نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ پچھلے ڈیڑھ دہائی سے نالیوں اور بڑے گندے نالوں کو بنانے اور ان کی بحالی کے لئے کوئی کام نہیں ہوا ہے۔

پٹنہ میں سیلاب کی بدحالی کے لئے انتظامیہ ذمہ دار: کانگریس

انہوں نے کہا کہ شہر کے بڑے لیڈروں اور دیگر لوگوں نے جس طرح سے اپنے گھروں کے آس پاس قبضہ کر کے پانی کے نکلنے کی جگہ کو بند کردیا ہے اس سے حالات زیادہ خراب ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے ہی اپنے گھر کے چاروں طرف غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے اور وہاں سے پانی کے نکلنے کے سبھی راستے بند کر دیئے ہیں۔ برسراقتدار پارٹی کے کئی دیگر لیڈروں اور شہر کے متاثر کن لوگوں نے اسی طرح سے قبضہ کیا ہوا ہے جس کا خمیازہ عام لوگوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

شکتی سنگھ گوہل نے الزام لگایا کہ بدعنوانی کی وجہ سے شہر میں نالوں کا انتظام ٹھیک نہیں ہوا ہے۔ پٹنہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کا خواب دکھانے والی حکومت کی انتظامیہ نے ’نمامی گنگے‘ پروگرام کے تحت پٹنہ میں نالوں کو ٹھیک کرنے کے لئے مختص رقم میں بدعنوانی کی ہے۔ یوجنا کے تحت پائپ لائن بچھائی گئی ہے لیکن ان سے پانی نہیں نکل رہا ہے۔


کانگریس ترجمان نے کہا کہ پہلے بھی پٹنہ میں سیلاب آیا ہے لیکن ایسے حالات پہلے کبھی نہیں ہوئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پانی نکلنے کے لئے پمپ سسٹم ہے لیکن 80 فیصد پمپ کام ہی نہیں کر رہے ہیں۔انتظامیہ اگر سیلاب سے نمٹنے کی ٹھیک سے تیاری کرتی اور سیور لائن اور نالوں کو درست بنا لیا ہوتا تو حالات اتنے بدتر نہیں ہوتے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Oct 2019, 7:10 PM