آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما اور بی جے پی لیڈر رام مادھو کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی ہو: کانگریس

یو کے ایل ایف چیف کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر اجئے نے کہا کہ بی جے پی کے انتخاب جیتنے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ کے ذریعہ یو کے ایل ایف کو 15 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی۔

اجئے کمار، کانگریس
اجئے کمار، کانگریس
user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے یونائٹیڈ ککی لبریشن فرنٹ (یو کے ایل ایف) چیف ایس ایس ہاؤکپ کے ذریعہ کیے گئے انکشاف کی جانچ این آئی اے (قومی جانچ ایجنسی) سے کرانے اور آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کے ساتھ ساتھ بی جے پی لیڈر رام مادھو پر این ایس اے (قومی سیکورٹی ایکٹ) کے تحت معاملہ درج کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس ترجمان اور سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر اجئے کمار نے کہا کہ یو کے ایل ایف چیف کے سنسنی خیز انکشاف سے پتہ چلا ہے کہ بی جے پی نے منی پور میں انتخاب جیتنے کے لیے ملک دشمن طاقتوں کا سہارا لیا تھا۔ خود کو محب وطن بتانے والے بی جے پی لیڈران منی پور تشدد پر خاموش ہیں اور ملک مخالف طاقتوں کے ساتھ ہیں۔

ڈاکٹر اجئے کمار نے یو کے ایل ایف سپریمو کے ذریعہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو لکھے گئے خط کا تذکرہ کیا، جس میں یو کے ایل ایف لیڈر نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما اور بی جے پی کے سینئر لیڈر رام مادھو نے  ان کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا۔ اس معاہدہ کے تحت انھوں نے اور ان کے ادارہ نے 2017 اور 2022 کے دو اسمبلی انتخابات اور 2019کے لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کی حمایت کی تھی۔


یو کے ایل ایف چیف کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر اجئے نے کہا کہ حقیقی معنوں میں یو کے ایل ایف کو بی جے پی کے انتخاب جیتنے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ کے ذریعہ 15 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی۔ اسی خط میں اسی خط میں یو کے ایل ایف چیف نے مرکزی وزیر داخلہ سے پوچھا ہے کہ انتخاب میں بی جے پی کی حمایت کرنے کے باوجود انھیں پریشان کیوں کیا جا رہا ہے۔

کانگریس ترجمان نے مطالبہ کیا کہ ہیمنت بسوا سرما اور رام مادھو دونوں پر این ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا جانا چاہیے، کیونکہ انھوں نے انتخاب جیتنے کے لیے ملک دشمن طاقتوں کا سہارا لیا تھا۔ نیشنلزم اور حب الوطنی پر تقریر کرنے کے لیے بی جے پی اور اس کے لیڈران پر طنز کستے ہوئے کانگریس ترجمان نے پوچھا کہ کیا ان سے بڑا ملک دشمن کوئی ہو سکتا ہے۔


کانگریس ترجمان نے حیرانی ظاہر کی کہ منی پور جل رہا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی اس معاملے پر خاموش ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قومی شاہراہ اب بھی رخنہ انداز ہے اور ضروری اشیا کی کمی ہے جس سے بھکمری والے حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔ منی پور میں حالات لگاتار بگڑ رہے ہیں اور کل ہی ریاست کے ایک وزیر کے گھر میں آگ لگا دی گئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ جب ایک وزیر اور اس کا گھر ہی محفوظ نہیں ہے تو منی پور میں اور کون محفوظ محسوس کر سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست میں 50 ہزار لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور وزیر اعظم نے ریاست کا دورہ کرنے کی زحمت نہیں اٹھائی اور وہاں کی حالت کے بارے میں بات کرنے کی بھی کوشش نہیں کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔