لکھنؤ میں کسانوں کے ’بھارت بند‘ کو حمایت کرنا پڑا بھاری، داروغہ معطل

لکھنؤ کے سروجنی نگر میں کچھ دکانداروں نے بدالی کھیڑا بیٹ انچارج پر جبراً دکانیں بند کرانے کا الزام عائد کیا ہے، وی آئی پی چوراہے پر ایک مٹھائی کی دکان کے مالک نے داروغہ پر یہ الزام عائد کیا ہے

لکھنؤ: بھارت بند کے دوران مظاہرہ کرتے ایس پی کارکن / تصویر آئی اے این ایس
لکھنؤ: بھارت بند کے دوران مظاہرہ کرتے ایس پی کارکن / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: کسانوں کی طرف سے بلائے گئے بھارت بند کی حمایت کرنا ایک پولیس افسر کو مہنگا پڑ گیا ہے۔ بدالی کھیڑا چوکی کے انچارج رام سدھار یادو کو بند کی حمایت کرنے کی پاداش میں معطل کر دیا گیا ہے۔ رام سدھار پر الزام ہے کہ انہوں نے بند کی حمایت میں دکانوں کو جبراً بند کرانے کی کوشش کی تھی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق رام سدھار یادو سروجنی نگر میں دکانوں کو بند کرا رہے تھے اور ان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

سروجنی نگر میں کچھ دکانداروں نے بدالی کھیڑا بیٹ انچارج پر جبراً دکانیں بند کرانے کا الزام عائد کیا ہے۔ وی آئی پی چوراہے پر واقع ایک مٹھائی کی دکان کے مالک کی طرف سے داروغہ رام سدھار پر یہ الزام عائد کیے جانے کے بعد انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔


غور طلب ہے کہ بند کے باوجود راجدھانی لکھنؤ میں اہم بازار کھلے ہوئے تھے۔ کئی جگہ پر تو ہفتہ وار بندی ہونے کے باوجود دکانیں کھلی ہوئی تھیں۔ یہی حال لکھنؤ کے دیہی علاقوں کا تھا، بی کے ٹی اور انتوجا میں دکانیں کھلی رہیں۔ دراصل یوپی میں بی جے پی کی حکومت ہے اور بند کے خلاف سختی برتی گئی تھی۔

زرعی قوانین کے خلاف بلائے گئے بھارت بند کا اثر دیہی علاقوں میں کم ہی نظر آیا، البتہ شہروں میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر کسانوں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کیا۔ کئی مقامات پر مظاہرین سڑکوں پر اترے لیکن پولیس نے انہیں ڈندے پھٹکار کر بھگا دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔