دہلی یونیورسٹی کی طالبہ پر تیزاب سے حملہ، ملزم لڑکی کا پیچھا کر رہا تھا
متاثرہ لڑکی اپنے چہرے کو بچانے میں کامیاب رہی لیکن اس کا ہاتھ جل گیا۔ پولیس نے بیان کی بنیاد پر مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی ہے۔

دہلی یونیورسٹی کے دوسرے سال کی طالب علم پر اتوار کو شمال مغربی دہلی کے لکشمی بائی کالج کے قریب تیزاب سے حملہ کیا گیا۔ پولیس کے مطابق حملہ کالج سے کچھ فاصلے پر اس وقت ہوا جب متاثرہ لڑکی اپنے کالج جا رہی تھی۔ متاثرہ لڑکی اپنے چہرے کو بچانے میں کامیاب رہی لیکن اس کا ہاتھ جل گیا۔ پولیس نے بیان کی بنیاد پر مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی ہے۔
یہ واقعہ کل صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا جب لڑکی پر آتش گیر مادہ پھینکا گیا۔ حملے کے فوراً بعد تماشائیوں نے لڑکی کو راحت پہنچانے کی کوشش کی اور اسے فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ اسپتال نے بتایا کہ متاثرہ کے ہاتھ پر چوٹیں آئی ہیں جن کا علاج کیا جا رہا ہے۔
دہلی پولیس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مکند پور کی ایک 20 سالہ خاتون پر تیزاب سے حملہ کرنے کی اطلاع ہے۔ متاثرہ نے بتایا کہ وہ سیکنڈ ایئر (نان کالج) کی طالبہ تھی اور اپنی کلاس کے لیے لکشمی بائی کالج اشوک وہار جا رہی تھی۔ جب وہ کالج جا رہی تھی، جیتندر اپنے دوستوں ایشان اور ارمان کے ساتھ موٹر سائیکل پر وہاں پہنچا۔
الزام ہے کہ ایشان نے ارمان کو بوتل دی جس نے اس پر تیزاب پھینک دیا۔ متاثرہ نے اپنے چہرے کو ڈھانپنےکی کوشش کی اور اس کوشش میں اس کے دونوں ہاتھ جھلس گئے۔ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ متاثرہ کے مطابق جتیندر اس کا پیچھا کر رہا تھا اور تقریباً ایک ماہ قبل ان کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی تھی۔ کرائم سین اور ایف ایس ایل کی ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ متاثرہ کے بیان اور زخمیوں کی نوعیت کی بنیاد پر بی این ایس کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔