کبیر جیسے شاعروں کے کاموں سے متعارف کرانے میں آچاریہ دویدی کا تعاون قابل تعریف: رام ناتھ کووند

ہندوستانی روایت میں جدیدیت اور جدیدیت میں روایت کے بے مثال نگہبان آچاریہ ہزاری پرساد دویدی نے لسانیات، تنقید، ثقافتی مشورہ، ناول اور مضمون کے شعبہ میں نئے راستے وا کیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے 9 مارچ کو راشٹرپتی بھون میں آچاریہ ہزاری پرساد دویدی کے مضامین کا مجموعہ ’بھارتیہ سنسکرتی میں مانویہ ججیویشا‘ (ہندوستانی ثقافت میں انسانی زندگی کی امید) کی پہلی کاپی آچاریہ ہزاری پرساد دویدی میموریل ٹرسٹ کی سربراہ اور مجموعہ مضامین کی مدیر ڈاکٹر اپرنا دویدی سے حاصل کی۔ اس موقع پر اپنے مختصر تبصرہ میں صدر جمہوریہ نے کبیر جیسے شاعروں کے کاموں کے پھیلاؤ میں آچاریہ دویدی کے تعاون کی تعریف کی۔ ساتھ ہی انھوں نے عوامی رابطہ کی زبان کی شکل میں ہندی کے فروغ پر بھی زور دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی روایت میں جدیدیت اور جدیدیت میں روایت کے بے مثال نگہبان آچاریہ ہزاری پرساد دویدی نے لسانیات، تنقید، ثقافتی مشورہ، ناول اور مضمون کے شعبہ میں نئے راستے وا کیے۔ سنت کبیر کو عظیم ادبی شاعر کی شکل میں معروف کرنے کا سہرا انھیں ہی دیا جاتا ہے۔ گرو دیو رویندر ناتھ ٹیگور کی قربت میں ان کے تعاون نے ہماری ادبی وراثت کو خوشحال کیا ہے۔


بہرحال، ٹرسٹ کی سربراہ ڈاکٹر اپرنا دویدی نے آچاریہ جی کے اہم مضامین کے اس مجموعہ سے متعلق بتایا کہ آچاریہ دویدی جی کے مضامین میں کامیابی کے انسانی سفر کی داستان ملتی ہے۔ وہ روایت کی قدامت پرستی کو توڑ کر جدیدیت سے ملاقات کراتے ہیں۔ ان کے اندازِ تحریر کی خوبی یہ ہے کہ وہ اپنے مضامین میں پیچیدہ سے پیچیدہ موضوعات کو بڑی آسانی سے سمجھاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔