مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کی رکنیت بحال، مؤ صدر میں ضمنی الیکشن نہیں ہوگا
2022 کے اسمبلی انتخابات کے دوران ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عباس انصاری نے مبینہ طور پر ایک بیان دیا جسے اشتعال انگیز اور عہدیداروں کو دھمکی دینے والا سمجھا گیا۔

اتر پردیش کی مؤ صدر اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی اور مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کی اسمبلی رکنیت بحال کر دی گئی ہے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے یہ حکم کل یعنی 8 ستمبر کو جاری کیا۔ اس سے قبل الہ آباد ہائی کورٹ نے 20 اگست 2025 کو نچلی عدالت کے فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے ان کی سزا پر روک لگا دی تھی، اب ان کا ایم ایل اے کا درجہ بحال کر دیا گیا ہے۔
اسمبلی سکریٹریٹ کی جانب سے جاری اس حکم کے بعد مؤ صدر اسمبلی سیٹ پر مجوزہ ضمنی انتخاب ملتوی کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ عباس انصاری کو نفرت انگیز تقریر کیس میں مؤ کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے دو سال کی سزا سنائی تھی، جس کی وجہ سے ان کی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عباس انصاری کی جانب سے الہ آباد ہائی کورٹ میں دائر نظرثانی عرضی نمبر 3698/2025 میں عباس انصاری کے خلاف ہائی کورٹ کی طرف سے دیے گئے سزا کے حکم کو معطل کر دیا گیا ہے۔ عدالت کی طرف سے 20 اگست 2025 کو دیے گئے حکم کی روشنی میں، "آئین ہند" کے آرٹیکل 191 (D) کے تحت عباس انصاری کی نااہلی کو سیکشن-8 کے ساتھ پڑھا گیا، عوامی نمائندگی ایکٹ، 1951، عدالت کے پاس کیے جانے والے احکامات کے تحت غیر موثر تصور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 2022 کے اسمبلی انتخابات کے دوران ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عباس انصاری نے مبینہ طور پر ایسا بیان دیا تھا، جسے اشتعال انگیز اور عہدیداروں کو دھمکی دینے والا سمجھا گیا تھا۔ اس دوران عباس انصاری نے کہا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد 'سب کا احتساب ہوگا'۔ ان کے اس بیان کے بعد الیکشن کمیشن نے عباس انصاری کی انتخابی مہم پر پابندی لگا دی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔