ای ڈی کے ذریعے اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف عآپ کا شدید احتجاج، معاملہ پر آج سپریم کورٹ میں سماعت

ای ڈی نے جمعرات کی شام دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کے ایک کیس میں اروند کیجریوال کو گرفتار کر لیا۔ اس کی مخالفت میں عام آدمی پارٹی سراپا احتجاج ہے۔ اس معاملہ پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی

<div class="paragraphs"><p>تصویر یو این آئی</p></div>

تصویر یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عآپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو مرکزی جانچ ایجنسی ای ڈی نے جمعرات کی شام شراب پالیسی معاملے میں گرفتار کر لیا۔ ای ڈی نے کیجریوال سے تقریباً دو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور پھر گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ گرفتاری کے بعد عآپ نے واضح کر دیا ہے کہ کیجریوال وزیر اعلیٰ بنے رہیں گے۔ دہلی حکومت میں وزیر آتشی نے کہا کہ کیجریوال وزیر اعلیٰ تھے، ہیں اور رہیں گے۔

وزیر آتشی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے فوراً بعد کیجریوال کی گرفتاری سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم مودی ان سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ کی حراست کو جمہوریت کے قتل کے مترادف قرار دیا۔ آتشی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی، ہم اس کے خلاف سڑکوں پر اتریں گے۔ وہیں، وزیر گوپال رائے نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اپنے قومی کنوینر کی گرفتاری کے خلاف آج دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہیڈکوارٹر کا محاصرہ کرے گی۔


خیال رہے کہ ای ڈی کی ٹیم نے گزشتہ شام اروند کیجریوال کے گھر جا کر پوچھ گچھ کی اور تقریباً دو گھنٹے بعد تلاشی لینے کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی انہیں رات تقریباً ساڑھے گیارہ بجے اپنے ہیڈکوارٹر لے گئی، جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا۔ اروند کیجریوال نے اپنی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی ہے، جس پر آج سماعت ہوگی۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ای ڈی دفتر لے جایا گیا اور انہوں نے ای ڈی کے لاک اَپ میں رات گزاری۔ آج انہیں پی ایم ایل اے کورٹ میں پیش کیا جائے گا جہاں ای ڈی افسران عدالت سے ریمانڈ کا مطالبہ کریں گے۔

اروند کیجریوال کی گرفتاری کی خبر پھیلتے ہی اپوزیشن پارٹیوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ کئی لیڈران نے لوک سبھا انتخاب سے عین قبل ای ڈی کی کارروائی پر سوال اٹھایا ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اس معاملے میں تلخ تبصرہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پوسٹ کیا ہے کہ ’’ڈرا ہوا تاناشاہ، ایک مری ہوئی جمہوریت بنانا چاہتا ہے۔ میڈیا سمیت سبھی اداروں پر قبضہ، پارٹیوں کو توڑنا، کمپنیوں سے ہفتہ وصولی، اہم اپوزیشن پارٹی کا اکاؤنٹ فریز کرنا بھی ’اَسُری شکتی‘ (بری طاقت) کے لیے کم تھا، تو اب منتخب وزرائے اعلیٰ کی گرفتاری بھی عام بات ہو گئی۔‘‘ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اس پوسٹ کے آخر میں راہل گاندھی نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’انڈیا اس کا منھ توڑ جواب دے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔