عام آدمی پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار، کیجریوال کے کمزور قیادت پر دیویندر یادو کا حملہ

دیویندر یادو نے کہا کہ کیجریوال کی قیادت میں عام آدمی پارٹی اندرونی خلفشار، کرپشن اور وعدہ خلافیوں کے باعث بکھر رہی ہے۔ 13 کونسلرز کے استعفوں نے پارٹی کے وجود پر سوال کھڑا کر دیا

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے عام آدمی پارٹی (عآپ) پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اروند کیجریوال کی کمزور قیادت، پارٹی کے اندر بڑھتی تاناشاہی اور اختیارات کے ارتکاز نے عام آدمی پارٹی کو اندر سے کھوکھلا کر دیا ہے۔ ان کے مطابق، یہی وجوہات ہیں جن کی بنا پر ایک وقت میں دہلی اسمبلی اور میونسپل کارپوریشن میں اقتدار پر قابض عام آدمی پارٹی آج بکھراؤ کا شکار ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے 13 کونسلرز نے بیک وقت پارٹی چھوڑ کر نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پارٹی اب اپنے وجود کی جنگ لڑ رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جس جماعت کی بنیاد جھوٹ، کرپشن اور خودغرضی پر رکھی گئی ہو، اس کا زیادہ دیر تک باقی رہنا ممکن نہیں۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ وہ دن دور نہیں جب عام آدمی پارٹی دہلی ہی نہیں بلکہ پورے ملک سے ختم ہو جائے گی۔


یادو نے مزید کہا کہ اسمبلی انتخابات میں شکست اور اس کے بعد میئر کے عہدے پر بی جے پی کے منتخب ہو جانے سے واضح ہے کہ عام آدمی پارٹی میں شدید اندرونی خلفشار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب پارٹی اقتدار میں ہو اور پھر بھی اقلیت میں آ جائے تو اس کی بنیادی وجہ قیادت کی ناکامی، غیر سنجیدگی اور وعدوں سے غفلت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال اور ان کی ٹیم نے دہلی حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے وسائل پر قبضہ جما کر انہیں عوامی خدمت کے بجائے اپنے مفاد کے لیے استعمال کیا۔ یہی وجہ ہے کہ عوامی اعتماد متزلزل ہوا اور پارٹی کی مقبولیت مسلسل کم ہوتی گئی۔

دیویندر یادو کے مطابق، 2022 کے میونسپل انتخابات میں منتخب ہونے والے 13 کونسلرز نے واضح طور پر کہا ہے کہ پارٹی قیادت میونسپل کارپوریشن کو درست طور پر چلانے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔ نہ صرف تنظیمی ہم آہنگی کی کمی رہی بلکہ عوام سے کیے گئے وعدے بھی وفا نہ ہو سکے، جس کی وجہ سے پارٹی کو اپوزیشن میں جانا پڑا۔

یادو نے یہ بھی کہا کہ عام آدمی پارٹی کی شکست و ریخت کی شروعات اس وقت ہوئی جب اسمبلی انتخابات سے قبل اس کے کئی اہم رہنما کرپشن کے معاملات میں جیل پہنچے۔ آج کے 13 استعفے اسی زوال کا تسلسل ہیں اور یہ ثابت کرتے ہیں کہ پارٹی کا زوال ناگزیر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔