’آنگن واڑی کارکنان کی شکایتوں کا ازالہ کیا جانا چاہیے‘، راہل گاندھی نے مرکزی وزیر انّاپورنا دیوی کو لکھا خط

راہل گاندھی نے حکومت سے گزارش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’آنگن واڑی کارکنان اور معاونین کی محنت و تعاون منظوری و احترام دونوں کا حقدار ہے۔ ان کی شکایتیں سنی جانی چاہئیں اور اس کا حل تلاش کیا جانا چاہیے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / بشکریہ ایکس</p></div>

راہل گاندھی / بشکریہ ایکس

user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے آنگن واڑی کارکنان کے مسائل پر مرکزی وزیر برائے ترقیٔ خواتین و اطفال انّاپورنا دیوی کو ایک خط لکھا ہے۔ انھوں نے مرکزی وزیر سے آنگن واڑی کارکنان کے مسائل کا حل تلاش کرنے کی گزارش کی ہے، اور ساتھ ہی مرکزی حکومت سے 3 اقدام اٹھانے کی التجا بھی کی۔

راہل گاندھی نے مرکزی وزیر انّاپورنا دیوی کو خط میں لکھا ہے کہ ’’میں نے حال ہی میں آل انڈیا آنگن واڑی ایمپلائی آرگنائزیشن کے ایک نمائندہ وفد سے ملاقات کی۔ ان کے سامنے آنے والے چیلنجز پر میں نے تبادلہ خیال کیا۔ آنگن واڑی کارکنان اور معاونین آئی سی ڈی ایس پروگرام کی ریڑھ ہیں، جو بھوک اور نقص تغذیہ سے لڑنے کے ساتھ ساتھ پری-پرائمری تعلیم فراہم کر کے خواتین و بچوں کی خدمت کرتی ہیں۔ کووڈ-19 وبا کے دوران انھوں نے اپنی ذمہ داریوں سے اوپر اٹھ کر بہت زیادہ ذاتی جوکھم اٹھا کر فرنٹ لائن ورکر کی شکل میں کام کیا۔ ملک کی ترقی کے لیے اپنی سخت محنت کے باوجود آنگن واڑی کارکنان اور معاونین افسوسناک طریقے سے ناکافی تنخواہ، کام کے حالات اور سماجی سیکورٹی کی کمی سے نبرد آزما رہی ہیں۔‘‘


راہل گاندھی اس خط میں آگے لکھتے ہیں کہ ’’نمائندہ وفد کے ذریعہ اٹھائے گئے سب سے اہم ایشوز میں سے ایک گریچویٹی کی ادائیگی نہیں کیا جانا ہے۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ آنگن واڑی کارکنان اور معاونین کو رسمی ملازم کی شکل میں منظوری دیے جانے کے تقریباً 3 سال گزر چکے ہیں، جس سے انھیں گریچویٹی ادائیگی ایکٹ 1972 کے تحت گریچویٹی کا حق حاصل ہوا ہے۔ پھر بھی حکومت ہند نے اس فیصلے کو نافذ کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ اس بات سے متفق ہوں گی کہ دہائیوں تک عزائم کے ساتھ کام کرنے والی ملازمین کو مناسب سبکدوشی فائدے ملنے چاہئیں۔‘‘

راہل گاندھی نے حکومت سے گزارش کرتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’آنگن واڑی کارکنان اور معاونین کی محنت و تعاون منظوری و احترام دونوں کا حقدار ہے۔ ان کی شکایتیں سنی جانی چاہئیں اور اس کا حل تلاش کیا جانا چاہیے۔ میں آپ سے 3 قدم اٹھانے کی گزارش کرتا ہوں۔ پہلا– ان کی تنخواہ کے مرکزی عنصر میں قابل ذکر اضافہ کریں۔ دوسرا– سبکدوش ہونے والی کارکنان و معاونین کو گریچویٹی فراہم کریں۔ اور تیسرا– ان کے کام کی حالت و سماجی سیکورٹی میں بہتری کرنے کا راستہ ہموار کریں۔ یہ اقدام نہ صرف سپریم کورٹ کے احکام پر عمل ہوگا، بلکہ یہ یقینی بھی بنائیں گے کہ ان کی تنخواہ ان کے تعاون کے برابر ہو۔ ساتھ ہی یہ عمل محنتی آنگن باڑی کارکنان و معاونین کے تئیں ملک کی شکرگزاری بھی ظاہر کریں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔