طویل آسمانی بجلی چمکنے کا بنا عالمی ریکارڈ، لندن سے ہیمبرگ تک دکھائی دیا حیرت انگیز نظارہ

اقوام متحدہ کی ایجنسی درجہ حرارت، بارش اور ہوا سمیت مختلف موسم اور ماحولیات سے متعلق اعداد و شمار کے لیے آفیشیل عالمی ریکارڈ رکھتی ہے۔

علامتی، آسمانی بجلی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، آسمانی بجلی، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

آسمان میں بجلی چمکنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، لیکن امریکہ میں آسمانی بجلی چمکنے کا ایسا حیرت انگیز نظارہ دیکھنے کو ملا جس نے عالمی ریکارڈ بنا دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ میں یہ سب سے طویل دوری تک بجلی چمکنے کا ریکارڈ ہے۔ لندن سے ہیمبرگ تک یہ بجلی چمکتی ہوئی دکھائی دی اور یہ دوری تقریباً 770 کلومیٹر تک تھی۔

امریکہ میں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سے قبل 29 اپریل 2020 کو مسیسپی، لوئسیانا اور ٹیکساس میں بجلی 768 کلومیٹر یا 477.2 میل دور تک چمکی تھی۔ اس دوران بھی نیا ریکارڈ قائم ہوا تھا۔ اس بار جو آسمانی بجلی چمکی وہ نیویارک شہر اور کولمبس، اوہیو یا لندن اور جرمن شہر ہیمبرگ کے درمیان موجود دوری کے برابر ہے۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی درجہ حرارت، بارش اور ہوا سمیت مختلف موسم اور ماحولیات سے متعلق اعداد و شمار کے لیے آفیشیل عالمی ریکارڈ رکھتی ہے۔


ورلڈ میٹیورولوجیکل آرگنائزیشن کے کلائمنٹ ایکسپرٹ کا ماننا ہے کہ اس بار سب سے زیادہ وقت تک بجلی چمکی تھی۔ حالانکہ یہ کتنی دیر تک چمکی تھی اس کی کوئی پختہ جانکاری نہیں دی گئی ہے۔ 18 جون سال 2020 کو اروگوے اور شمالی ارجنٹائنا میں 17.1 سیکنڈ تک بجلی چمکنے کا واقعہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے 4 مارچ 2019 کو شمالی ارجنٹائنا میں بجلی سے یہ 0.37 سیکنڈ زیادہ وقت تھا۔ عالمی موسمیاتی سائنس ادارہ (ڈبلیو ایم او) کے کلائمیٹ ایکسپرٹ رانڈیل سروینی نے بتایا کہ یہ ریکارڈ سنگل لائٹننگ فلیش کا ہے۔

اے بی پی نیوز پر شائع ایک رپورٹ میں ڈبلیو ایم او سربراہ پیٹیری ٹالاس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بجلی ایک بڑا خطرہ ہے جو ہر سال کئی لوگوں کی جان لے لیتی ہے۔ آسمانی بجلی کا چمکنا اور گرنا ایک سائنسی عمل ہے۔ ڈبلیو ایم او نے بتایا کہ بجلی سے محفوظ جگہ صرف بڑی عمارتیں ہیں جن میں وائرنگ اور پلمبنگ کے ذریعہ سیکورٹی کو لے کر خیال رکھا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔