کانپور کے کپڑا بازار میں خوفناک آگ لگنے کا واقعہ، 300 دکانیں خاکستر

رپورٹ کے مطابق دکانوں میں علی الصبح 3 بجے آگ لگ گئی۔ یہاں کے لوگوں کے مطابق آگ سب سے پہلے اے آر مارکٹ میں لگی، جب تک لوگ کچھ کر پاتے قریبی مسعود کمپلیکس بھی شعولوں میں گھر گیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

کانپور: اتر پردیش کے کانپور میں ایک آگ لرنے کا خوفناک حادثہ پیش آیا ہے۔ شہر کے سب سے بڑے ریڈی میڈ گارمنٹس مارکیٹ کے چار کمپلیکس میں صبح کے وقت زبردست آگ لگ گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ 300 سے زائد دکانیں جل کر خاکستر گئیں۔ آگ کے بڑھتے ہوئے شعلے کافی دیر تک دکھائی دے رہے تھے۔ آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم فائر بریگیڈ کے عملے کے ساتھ موقع پر پہنچ گئی اور آگ پر قابو پانے کے لیے آپریشن شروع کردیا گیا۔ کانپور کے علاوہ دیگر اضلاع سے بھی فائر بریگیڈ کی ٹیمیں طلب کی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دکانوں میں علی الصبح تقریباً 3 بجے آگ لگ گئی۔ یہاں کے لوگوں کے مطابق آگ سب سے پہلے بازار کے اے آر بازار میں لگی۔ جب تک لوگ کچھ بھی کر پاتے آگ قریبی مسعود کمپلیکس میں بھی پھیل گئی۔ اس کے بعد دوسرے نمبر کا مسعود کمپلیکس بھی آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔ آہستہ آہستہ آگ کے شعلوں نے ہمراج کمپلیکس کی دکانوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔


موقع پر موجود فائر بریگیڈ کے 30 سے ​​زائد اہلکاروں نے آگ پر قابو پایا۔ اس کے ساتھ ہی کانپور پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم بھی موقع پر موجود ہے۔ کانپور میں جمعہ کی صبح تقریباً 6 بجے بارش شروع ہو گئی۔ بارش کے باوجود آگ نہیں بجھ سکی۔ اس دوران انتظامیہ نے ڈیفنس فیکٹریوں کی فائر ٹیم سے رابطہ کیا۔ یہ ٹیم موقع پر پہنچ گئی ہے اور آگ پر قابو پانے میں مصروف ہے۔

وہیں، سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ٹوئٹ کیا، "کانپور ٹیکسٹائل مارکیٹ میں لگی آگ ان تاجروں کے لیے مالی اور ذہنی دباؤ ہے جو پہلے ہی نوٹ بندی، جی ایس ٹی کے چھاپوں اور کساد بازاری سے دوچار ہیں۔ اتر پردیش کی بی جے پی حکومت کو تاجروں کو ہونے والے نقصان کا اندازہ لگانے کے بعد فوری طور پر حقیقی معاوضے کا اعلان کرنا چاہیے۔ فائر بریگیڈ کی صلاحیت کا بھی جائزہ لیا جائے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔