غیر قانونی طور پر رہ رہے ساتھیوں کی گرفتاری سے مشتعل افریقی شہریوں کے ہجوم نے دہلی پولیس پر کیا حملہ

دہلی کے نیب سرائے میں غیر قانونی طور پر رہ رہے افریقی شہریوں کو گرفتار کرنے گئی دہلی پولیس پر افریقیوں ایک پرتشدد ہجوم نے حملہ کر دیا اور انہیں بھگانے کی کوشش کی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دارالحکومت دہلی میں ہفتے کے روز 100 سے زیادہ افریقی شہریوں کے پرتشدد ہجوم نے دہلی پولیس کے افسران پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر ہندوستان میں مقیم تین افریقی شہریوں کو پولیس کی حراست سے فرار ہونے میں مدد کی۔ پولیس جب دوبارہ نیب سرائے کے راجو پارک گئی تو پولیس ٹیم پر افریقی شہریوں نے دوبارہ حملہ کر دیا، تاہم پولیس ان میں سے چار کو پکڑنے میں کامیاب ہو گئی۔

ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ نارکوٹکس سیل کی ایک ٹیم ہفتہ کو راجو پارک گئی تھی تاکہ غیر ملکی شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کی کارروائی کی جا سکے۔ اہلکار نے بتایا کہ تقریباً 2.30 بجے، ٹیم نے تین افریقی شہریوں کو پکڑا جن کے ویزے ختم ہو چکے تھے۔


پولیس افسر کے مطابق ٹیم انہیں تھانے لانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن اچانک 100 کے قریب افریقی شہری وہاں جمع ہو گئے اور پولیس ٹیم کو کام کرنے سے روک دیا۔ اس دوران حراست میں لیے گئے افریقی شہری فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ بعد میں ان میں سے ایک فلپ کو کامیابی کے ساتھ پکڑ لیا گیا۔

پولیس افسر کے مطابق اس کے بعد شام ساڑھے چھ بجے کے قریب ایک بار پھر نارکوٹکس اسکواڈ اور پولیس اسٹیشن نیب سرائے کی ایک مشترکہ ٹیم حد سے زیادہ قیام کرنے والے غیر ملکی شہریوں کی تلاش میں راجو پارک پہنچی اور اس میں ایک خاتون کینی چکو ڈیوڈ ولیمز سمیت 4 افریقی شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔ ملزم کے خلاف کرائم برانچ میں آئی پی سی کی دفعہ 420/120بی مع 14 فارنرز ایکٹ کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا اور پاسپورٹ بھی ضبط کر لیے گئے ہیں۔


ملزم نائجیرین باشندوں کی شناخت ایگوے ایمانوئل چیمیزی، آجی گابے جان، کوئن گاڈون کے طور پر ہوئی ہے۔ وہاں تقریباً 150-200 افریقی شہری جمع ہو گئے۔ جو حراست میں لیے گئے افریقی شہریوں کو فرار ہونے میں مدد دینے کی بھی کوشش کر رہے تھے، لیکن پولیس ٹیم انہیں نیب سرائے تھانے لانے میں کامیاب ہو گئی۔ اہلکار نے بتایا کہ مقررہ مدت سے زائد قیام کرنے والے غیر ملکی شہریوں کی گرفتاری کے لیے ملک بدری کی کارروائی کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔