’بی جے پی کے کندھوں پر ایک بھوت آ کر بیٹھ گیا ہے، اور اس کا نام ہے ووٹ چور‘

کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’ووٹ چوری کے ایشو سے توجہ بھٹکانے کے لیے بی جے پی اپنے ٹول کٹ سے یٰسین ملک کے حلف نامہ کا ایک صفحہ لے آئی اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو بدنام کرنے لگی۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/Pawankhera">@Pawankhera</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

’’دوستوں ایک بھوت آ کر بیٹھ گیا ہے بی جے پی کندھوں پر اور اس بھوت کا نام ہے ووٹ چور۔ یہ اتر نہیں رہا ہے۔ اس لیے روز ان کے ٹول کٹ سے آپ کو ایک نیا شگوفہ ملے گا۔ آج کا شگوفہ ہے یٰسین ملک اور اس کا حلف نامہ۔ یٰسین ملک کے حلف نامہ کا ایک صفحہ نکال کر آج یہ پورے دن اُچھل کود مچا رہے ہیں بی جے پی والے، اس بھوت کو اتارنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہ نہیں اتر رہا۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے یٰسین ملک کے ایک حلف نامہ کو سامنے رکھ کر بی جے پی کے ذریعہ آنجہانی وزیر اعظم منموہن سنگھ کو بدنام کرنے کی مبینہ سازش پر حملہ کرتے ہوئے دیا ہے۔

پون کھیڑا نے اس تعلق سے باضابطہ ویڈیو پیغام جاری کیا ہے، جو کہ کانگریس کے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ ’’ووٹ چوری کے ایشو سے توجہ بھٹکانے کے لیے بی جے پی اپنے ٹول کٹ سے یٰسین ملک کے حلف نامہ کا ایک صفحہ لے آئی اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو بدنام کرنے لگی۔‘‘ اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’کشمیر میں امن اور صلح کے لیے گزشتہ کئی وزرائے اعظم نے الگ الگ کوششیں کیں۔ صلح کے لیے اسٹیک ہولڈرس سے تبادلہ خیال کیا۔ بی جے پی نے ان تمام وزرائے اعظم کی کوششوں پر کیچڑ اچھالا ہے۔ اسی کے ساتھ اس نے سیکورٹی اور خفیہ ایجنسیوں کے افسران کا حوصلہ بھی توڑ دیا۔‘‘


اس پورے معاملے کو پیش نظر رکھتے ہوئے پون کھیڑا نے کچھ سوالات بھی بی جے پی کے سامنے رکھ دیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کے سامنے کچھ سوالات ہیں، انھیں جواب دینا چاہیے کہ

  • آر ایس ایس 2011 میں یٰسین ملک سے کس حیثیت سے اور کیوں مل رہی تھی؟

  • وویک آنند فاؤنڈیشن یٰسین ملک سے کیوں مل رہی تھی؟

  • یٰسین ملک کے مطابق اس کا پاسپورٹ اٹل بہاری واجپئی نے بنوایا، تو کیا واجپئی ملک مخالف ہو گئے؟

  • یٰسین ملک کے مطابق اجیت ڈووال اس سے ملتے تھے، تو کیا ڈووال غدارِ وطن ہو گئے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔