’ایس آئی آر کے نام پر فرضی واڑہ چل رہا ہے‘، کانگریس کے ساتھ ساتھ میڈیا نے بھی الیکشن کمیشن کو کٹہرے میں کھڑا کیا!
کانگریس لیڈر راگنی نایک نے کہا کہ بی جے پی بہار کا انتخاب ہارنے جا رہی ہے، اس لیے ووٹروں کو ہی ووٹر لسٹ سے ہٹایا جا رہا ہے۔ اس کا ثبوت ہم نے دربھنگہ میں بھی دیکھا۔
ویڈیو گریب
بہار میں ’ایس آئی آر‘ یعنی ووٹرس کی خصوصی گہری نظرثانی کو لے کر ہنگامہ برپا ہے۔ ایک طرف الیکشن کمیشن اسے ضروری اور انتخاب کو صاف و شفاف بنانے کی کوشش بتا رہا ہے، تو دوسری طرف کانگریس اور انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیاں لگاتار اس کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔ ایس آئی آر کے عمل میں کئی مقامات سے لاپروائی اور بے ضابطگی کی خبریں بھی سامنے آ چکی ہیں، جس کے بعد کانگریس کے ساتھ ساتھ کچھ میڈیا ادارے بھی الیکشن کمیشن کو کٹہرا میں کھڑا کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ کانگریس نے آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح ’ایس آئی آر‘ کے ذریعہ لاکھوں ووٹرس کا کا حق رائے دہی چھین کر بہار میں انتخاب کو متاثر کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں ’ٹی وی 9 بھارت وَرش‘ اور ’دیش بندھو لائیو‘ جیسے میڈیا اداروں کی رپورٹ کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں ’ایس آئی آر‘ کے عمل پر سوالیہ نشان لگایا گیا ہے۔
کانگریس کی سینئر لیڈر راگنی نایک نے اس معاملے میں آج پریس کانفرنس کر الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی نشانے پر لیا۔ انھوں نے کہا کہ جمہوریت سوال و جواب، ذمہ داری اور جوابدہی سے مضبوط ہوتی ہے، لیکن 11 سالوں میں نریندر مودی نے ایک بھی پریس کانفرنس نہیں کی۔ اس لیے نہ سوال ہوا اور نہ جواب ملا۔ ایسے میں نریندر مودی سے ہمارے سوال:
نریندر مودی جی، آپ بہار میں ووٹ کی چوری کیوں کر رہے ہیں؟
آپ بہار کے ووٹروں سے حق رائے دہی چھیننے کی سازش الیکشن کمیشن سے کیوں رچوا رہے ہیں؟
بہار میں سرعام جس طرح کی دھاندلی ہو رہی ہے، کیا وہ شرمسار نہیں کرتی؟
ان سوالات کو پیش کرنے کے بعد راگنی نایک نے کہا کہ ’’یہ سوال صرف اپوزیشن کے نہیں بلکہ بہار کی عوام کے بھی ہیں۔ جیسے جیسے بہار میں انتخاب قریب آ رہا ہے، ویسے ویسے بی جے پی اتحاد کا تخت ڈول رہا ہے۔ اس سے گھبرائے نریندر مودی نے ’ای سی‘ کو ’الیکشن کمیشن‘ کی جگہ ’الیکشن چوری‘ شاخ میں تبدیل کر دیا ہے۔ یہی بات راہل گاندھی جی نے بھی ٹوئٹ کے ذریعہ کہی ہے اور نریندر مودی-الیکشن کمیشن کی سیاسی سانٹھ گانٹھ کا پردہ فاش کر دیا ہے۔‘‘
راگنی نایک نے ’ایس آئی آر‘ کے دوران سامنے آئی دھاندلی کا بھی ذکر پریس کانفرنس میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جو سنٹر چلائے جا رہے ہیں، اس میں کوئی ووٹر نہیں ہے۔ ان سنٹرس پر صرف بی ایل او بیٹھے ہیں اور وہ خود فارم بھر رہے ہیں۔ ووٹر لسٹ سامنے رکھ کر فارم پر فرضی دستخط کیے جا رہے ہیں۔ یہ سب باتیں اس پورے عمل پر بہت بڑا سوال کھڑا کر رہی ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’ووٹر لسٹ کیپچرنگ سے نہ صرف عوام کے بھروسہ کو ٹھگا جا رہا ہے بلکہ جمہوریت پر بھی حملہ ہو رہا ہے۔ ملک کے عظیم رہماؤں نے شہریوں کو ووٹ کا حق دیا تھا، اس کی بھی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ لیکن میں آپ کو بتا دوں، جب تک ملک میں بے خوف صحافی ہیں اور صف میں آخری مقام پر کھڑے شخص کے حقوق کی حفاظت کرنے کے لیے راہل گاندھی جی کھڑے ہیں نریندر مودی اپنے ’من کی بات‘ نہیں تھوپ پائیں گے۔‘‘
پریس کانفرنس میں راگنی نایک نے دربھنگہ کے اس واقعہ کا ذکر بھی کیا جہاں بی جے پی خاتون وِنگ کی ضلعی صدر پر ووٹروں کی چھنٹنی کرنے کا سنگین الزام عائد کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی بہار کا انتخاب ہارنے جا رہی ہے، اس لیے ووٹروں کو ہی ووٹر لسٹ سے ہٹایا جا رہا ہے۔ اس کا ثبوت ہم نے دربھنگہ میں بھی دیکھا، جہاں ایک بی جے پی کی خاتون ضلع صدر بی ایل او کے ساتھ بیٹھ کر ووٹرس کی چھنٹنی کر رہی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔