سیاست کے ایک باب کا خاتمہ، شرد یادو کی آخری رسومات ادا، بیٹے اور بیٹی نے مل کر دی مکھاگنی

شرد یادو کے آبائی گاؤں مدھیہ پردیش کے آنکھمو میں جب آخری دیدار کے لیے ان کے جسد خاکی کو رکھا گیا تھا تو انھیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ پہنچے۔

<div class="paragraphs"><p>شرد یادو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

شرد یادو، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سابق مرکزی وزیر اور مشہور و معروف سماجوادی لیڈر شرد یادو کی آخری رسومات آج ان کے آبائی گاؤں آنکھمو میں ادا کر دی گئی۔ اس کے ساتھ ہی سیاست کے ایک باب کا خاتمہ بھی ہو گیا۔ آج شرد یادو کے بیٹے شانتنو اور بیٹی سبھاشنی نے مل کر انھیں مکھاگنی دی۔ اس دوران مدھیہ پردیش پولیس نے بھی انھیں سلامی دے کر الوداع کہا۔

واضح رہے کہ 12 جنوری کو 75 سالہ شرد یادو کا انتقال ہو گیا تھا اور اس کے بعد سے ہی سرکردہ سیاسی لیڈروں کے ذریعہ تعزیتی پیغامات آنے شروع ہو گئے تھے۔ دل کا دورہ پڑنے کے بعد انھیں علاج کے لیے گروگرام کے فورٹس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں انھوں نے آخری سانس لی۔ ان کی آخری رسومات آج مدھیہ پردیش کے نرمداپورم ضلع (ہوشنگ آباد) واقع ان کے آبائی گاؤں آنکھمو میں ادا کی گئی۔


اس سے قبل شرد یادو کے جسد خاکی کو چارٹرڈ طیارہ کے ذریعہ بھوپال لے جایا گیا۔ یہاں سے جسد خاکی کو آبائی گاؤں آنکھمو سڑک کے راستے لے جایا گیا۔ آنکھمو میں آخری دیدار کے لیے ان کے جسد خاکی کو رکھا گیا تھا جہاں بڑی تعداد میں لوگ پہنچے۔ جب شرد یادو کا جسد خاکی بھوپال پہنچا تو اس دوران وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور سابق وزیر اعلیٰ دگ وجئے سنگھ بھی ایئرپورٹ پر موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔