’بہار کی نوخیز بیٹیوں کے ساتھ بڑا دھوکہ ہوا‘، راہل گاندھی نے ویڈیو شیئر کر این ڈی اے حکومت پر کیا حملہ

ایک لڑکی نے راہل گاندھی کو بتایا کہ وہ 3 کلومیٹر دور پیدل چل کر پڑھنے جاتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ بس چلتی ہے، لیکن اس پر چڑھنے کی ہمت نہیں ہوتی، کیونکہ لڑکے چھیڑخانی کرتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ایک بار پھر این ڈی اے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بہار کی نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو ’بیٹی مخالف‘ قرار دے دیا ہے۔ اس ویڈیو میں راہل گاندھی کچھ بچیوں سے بات کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، جو بتاتی ہیں کہ مشکل حالات کے سبب وہ تعلیم سے دور ہو گئی ہیں۔ ان بچیوں نے بہار میں جرائم کے بڑھتے واقعات اور گھر سے اسکول کی زیادہ دوری کا خاص طور پر ذکر کیا ہے۔

اس ویڈیو میں ایک لڑکی نے راہل گاندھی کو بتایا کہ اس نے اپنی تعلیم اس لیے چھوڑ دی، کیونکہ کالج بہت دور۔ اس کے لیے راستہ محفوظ نہیں تھا کیونکہ جرم کے واقعات عام ہیں۔ اس نے کہا کہ ’’جب لڑکوں کو ہی مار دیا جاتا ہے، تو ہم تو لڑکی ہیں۔‘‘ راہل گاندھی سے بات کر رہی لڑکیوں نے یہ بھی بتایا کہ انھیں گھر سے باہر نکلنے میں بھی خوف کا احساس ہوتا ہے۔ ایک لڑکی کہتی ہے کہ ’’بس، ٹرین اور دیگر مقامات پر بھی ڈر لگتا ہے۔ صحت کے شعبہ میں بھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آنے والی حکومت اس شعبہ میں کام کرے گی۔‘‘


ایک لڑکی نے راہل گاندھی کو بتایا کہ وہ 3 کلومیٹر دور پیدل چل کر پڑھنے جاتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ بس چلتی ہے، لیکن اس پر چڑھنے کی ہمت نہیں ہوتی، کیونکہ لڑکے چھیڑخانی کرتے ہیں۔ اس بچی نے خواہش ظاہر کی کہ اگر لڑکیوں کے لیے علیحدہ بس ہوتی تو اس کے لیے کالج جانا اتنا مشکل نہیں ہوتا۔

راہل گاندھی نے اس ویڈیو کے ساتھ کچھ الفاظ بھی تحریر کیے ہیں۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’بہار کی ان نوجوان بیٹیوں کی سمجھ، حوصلہ اور خواب سبھی قابل ترغیب ہیں۔ لیکن این ڈی اے حکومت کی عدم توجہی ان کے ساتھ سب سے بڑا دھوکہ ہے، جو انھیں تعلیم، صحت اور سیکورٹی جیسے بنیادی حقوق تک نہیں دے پائی۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم ان کی آواز دبنے نہیں دیں گے۔ ہر بیٹی اپنے خوابوں کو پورا کرے گی، یہ وعدہ ہے۔‘‘


راہل گاندھی کے اس بیان کو بہار میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخاب کے تناظر میں اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ ریاست میں خواتین اور نوجوان ووٹر بڑی انتخابی قوت سمجھے جاتے ہیں۔ کانگریس کی کوشش ہے کہ وہ خواتین کے مسائل، بالخصوص تعلیم اور تحفظ کو انتخابی مہم کا مرکزی نکتہ بنائے۔ اعداد و شمار کے مطابق بہار میں لڑکیوں کی شرح خواندگی اب بھی قومی اوسط سے کم ہے، جبکہ صحت کے شعبہ میں سہولیات کی کمی اور جرائم کے بڑھتے واقعات تشویش کا باعث ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق راہل گاندھی کا یہ بیان خواتین اور نوجوانوں کو کانگریس کے قریب لانے کی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔