دہلی میں کورونا کے 946 نئے معاملے، مزید 78 مریض فوت

محکمہ صحت کی جانب سے جاری بلیٹن میں بتایا گیا کہ دارالحکومت میں پوزیٹیوٹی ریٹ 1.25 فیصد تھی جبکہ کورونا شرح اموات 1.69 پر برقرار ہے۔

تصویر ویپن
تصویر ویپن
user

یو این آئی

نئی دہلی: قومی دارالحکومت میں کورونا وائرس (کووڈ-19) کے کیسز میں جہاں مسلسل کمی آ رہی ہے، وہیں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد میں بہتری بھی دیکھی جا رہی ہے۔ دارالحکومت میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں اتوار کی شام تک کورونا وائرس کے 946 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ اس وبا سے مزید 78 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

محکمہ صحت کی جانب سے جاری بلیٹن میں بتایا گیا کہ دارالحکومت میں پوزیٹیوٹی ریٹ 1.25 فیصد تھی جبکہ کورونا شرح اموات 1.69 پر برقرار ہے۔ دہلی میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران پوزیٹیوٹی ریٹ زیادہ تھی اور گزشتہ 26 اپریل کو پوزیٹیوٹی ریٹ 36 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔ گزشتہ کچھ دنوں میں کورونا کے 1803 اور مریضوں کے صحتیاب ہونے کے بعد دارالحکومت میں فعال کیسز کی تعداد کم ہو کر 1200 رہ گئی ہے۔


دارالحکومت میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کل 75444 سیمپل کا ٹیسٹ کیا گیا جس میں آر ٹی پی سی آر/سی بی این اے اے ٹی/ٹرونیٹ سے 53259 اور ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ سے 22181 سیمپل کا ٹیسٹ کیا گیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دارالحکومت کے مختلف اسپتالوں میں 19840 کورونا بیڈ دستیاب ہیں اور کووڈ کیئر سینٹر میں 552 بیڈ دستیاب ہے۔ دارالحکومت میں اپریل کے مہینے میں کورونا کے پیک کے دوران کئی دنوں تک محض پانچ سے چھ فیصد بیڈ ہی دستیاب تھے۔

ہیلتھ بلیٹن میں بتایا گیا کہ گزشتہ روز (ہفتے کے روز) 53918 افراد کو کورونا ٹیکہ لگایا گیا جن میں سے 38784 کو پہلا ٹیکہ اور 15134 کو دوسرا ٹیکہ لگایا گیا۔ دہلی حکومت نے یکم مئی سے 18 سے 45 برس تک کی عمر کے لوگوں کے لیے ٹیکہ کاری شروع کی تھی لیکن کورونا کے ٹیکوں کی کمی ہونے کے سبب 22 مئی کو اسے روک دیا گیا۔ دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کورونا ٹیکہ کے لیے ایک عالمی ٹنڈر جاری کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے پیر کے روز (31 مئی سے) ان لاک کا عمل شروع کرتے ہوئے تعمیراتی کاموں اور فیکٹریوں کو کھولنے کی مشروط اجازت دی ہے۔


غور طلب ہے کہ دارالحکومت میں 19 اپریل کو چھ دن کا لاک ڈاؤن شروع کیا گیا اور کورونا کے سبب مسلسل شرح اموات بڑھنے اور پوزیٹیوٹی ریٹ بڑھنے کے سبب مسلسل لاک ڈاؤن میں توسیع کی گئی۔ دارالحکومت میں سات جون تک لاک ڈاؤن رہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔