نجی اسپتال کی لاپرواہی: انجیکشن لگانے سے کالا پڑا خاتون کا ہاتھ، ڈاکٹروں نے کہا کاٹنا پڑے گا

سرفراز نے کہا کہ "اسپتال کی جانب سے غفلت برتنے کے باوجود وہ ہماری بات ماننے کو تیار نہیں ہیں اور وہ آپریشن کے لئے بہت بڑی رقم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔"

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گروگرام: گروگرام کے ڈونڈا ہیرا گاؤں کے نجی اسپتال میں اینٹی بائیوٹک انجیکشن لگانے کے بعد 34 سالہ خاتون کا بایاں ہاتھ سیاہ ہوگیا۔ خاتون کو 23 اپریل کو اسقاط حمل کے بعد انجکشن لگایا گیا تھا۔ خاتون کے شوہر نے ضلع کے محکمہ صحت کے پاس اسپتال کے خلاف لاپرواہی کی شکایت درج کروائی ہے۔

متاثرہ خاتون ونیتا اس وقت اپنے شوہر سرفراز کے ساتھ گروگرام کے چکرپور گاؤں میں رہ رہی ہے۔ سرفراز نے الزام لگایا ہے کہ 23 ​​اپریل کو وہ اور اس کی اہلیہ اسقاط حمل کے لئے گروگرام کے گاؤں ڈونڈاہیرہ کے پارک اسپتال گئے تھے۔ سرفراز نے کہا کہ "اسقاط حمل کے بعد اسپتال میں ڈاکٹروں نے میری اہلیہ کو اینٹی بائیوٹک انجیکشن دیا، جس سے اس کے جسم میں انفیکشن پھیل گیا، ڈاکٹروں نے ہمیں بتایا کہ انفیکشن کے سبب اب بائیں ہاتھ کو کٹانا پڑے گا۔ سرفراز نے کہا کہ "اسپتال کی جانب سے غفلت برتنے کے باوجود وہ ہماری بات ماننے کو تیار نہیں ہیں اور وہ آپریشن کے لئے بہت بڑی رقم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔"


سرفراز نے کہا کہ "میری اہلیہ کا 23 اپریل کو آپریشن ہوا اور اسی دن چھٹی ہوگئی۔ اس کے بعد سے وہ بہت تکلیف میں تھی، اگلے دن 24 اپریل کو ہم دوبارہ اسپتال گئے اور ڈاکٹروں نے اس کی دوا تبدیل کردی پھر 25 اپریل کو ہاتھ کا الٹراساؤنڈ کیا گیا اور ہمیں دہلی کے آر ایم ایل اسپتال ریفر کردیا گیا۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ آر ایم ایل اسپتال کے ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ اینٹی بائیوٹک انجیکشن کے سبب ان کی بیوی کے ہاتھ میں انفیکشن پھیل گیا ہے۔ اگر ہاتھ کا آپریشن 6-8 گھنٹوں کے اندر انجام دے دیا جاتا تو ہاتھ کٹانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ چونکہ وہ چار دن بعد آر ایم ایل اسپتال پہنچا، اس وجہ سے اب انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ہاتھ الگ کرنا پڑے گا۔


سرفراز نے بتایا کہ ان کی اہلیہ اس خاندان کی واحد روزی کمانے والی خاتوں تھی، کیوں کہ وہ کووڈ- 19 کے باعث خود بے روزگار تھا اور اس کے پاس کھانے کے لئے رقم نہیں تھی۔ حال ہی میں ایک این جی او نے اس کے اہل خانہ کو کچھ کھانے کی اشیاء فراہم کیں۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ اب ان کے پاس اپنی اہلیہ کے آپریشن کے لئے رقم نہیں ہے۔

دریں اثنا، گروگرام کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر وریندر یادو نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ "اس معاملے کے بارے میں محکمہ صحت کی طرف سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ معاملہ کی اطلاع ملتے ہی اسپتال کے خلاف کارروائی شروع کر دی جائے گی۔" اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی تبصرہ کرنے کے لئے دستیاب نہیں تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔