’8 سال، 8 فریب‘، بی جے پی کی ناکامیوں پر کانگریس نے جاری کیا کتابچہ

کانگریس نے مودی حکومت کے 8 سال پورے ہونے پر اسے ناکام قرار دیتے ہوئے جمعرات کے روز 8 سال، 8 چھل، بی جے پی وِپھل (8 سال، 8 فریب، بی جے پی حکومت ناکام) کے نام سے کتابچہ جاری کیا

8 سال، 8 فریب / تصویر اے آئی سی سی
8 سال، 8 فریب / تصویر اے آئی سی سی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے مودی حکومت کے 8 سال پورے ہونے پر اسے ناکام قرار دیتے ہوئے جمعرات کے روز 8 سال، 8 چھل، بی جے پی وِپھل (8 سال، 8 فریب، بی جے پی حکومت ناکام) کے نام سے کتابچہ جاری کیا۔ کانگریس کے جنرل سیکریٹری اجے ماکن، رندیپ سنگھ سرجے والا، سیکریٹری پرنب جھا، ونیت پونیا اور سنجیو سنگھ نے بی جے پی کی ناکامی کا دعویٰ کرتے ہوئے کتابچہ جاری کیا۔

اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اجے ماکن نے کہا کہ بی جے پی کے کھاتے میں 5 ہزار کروڑ روپے آئے۔ لوگوں کو مہنگا پٹرول، ڈیزل اور بے روزگاری حاصل ہوئی۔ کارپوریٹ ٹیکس میں تخفیف کی گئی اور اس کی تلافی عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈال کر کی جا رہی ہے۔


ماکن نے کہا کہ عوام یہ پوچھ رہی ہے کہ اچھے دن کس کے آئے ہیں! بی جے پی کے کھاتہ میں 5 ہزار کروڑ روپے آئے، ان کے اچھے دن آئے ہیں۔ چنندہ لوگوں کے اچھے دن آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بھوک کے انڈیکس میں ہندوستان 55 ویں مقام سے گر کر 101 کے مقام پر آ گیا۔ پریس، جمہوریت اور کئی دیگر عالمی انڈیکس میں بھی ہندوستان پھسل رہا ہے۔ کیا ایسے ہی ہندوستان کو وشو گرو بنائیں گے؟

انہوں نے کہا کہ عوام پر ٹیکس لگائے جا رہے ہیں لیکن کارپوریٹ ٹیکس پر راحت دی جا رہی ہے۔ سی ایم آئی کے مطابق آج ملک میں 48 کروڑ افراد بے روزگار ہیں۔ خواتین کا روزگار انڈیکس 10 فیصد کم ہوا ہے۔ صحت کے علاقہ میں اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ پورے ملک میں 62 لاکھ عہدوں پر تقرری نہیں ہوئی ہے۔ اس کے لئے براہ راست طور پر مرکز ذمہ دار ہے۔


سرجے والا نے کہا کہ ملک میں فسادات میں 34 فیصد کا اضافہ ہوا ہے لیکن مودی حکومت اس پر بحث نہیں کرانا چاہتی، بجائے اس پر توجہ دینے کے وہ کانگریس پر سوال اٹھا رہی ہے۔ کپل سبل کے کانگریس کو خیرباد کہے کے سوال پر سرجے والا نے کہا کہ وہ تمام سینئر لیڈران جو کانگریس پارٹی چھوڑ کر جا رہے ہیں، ہم انہیں نیک خواشات پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ ملک کے مفاد میں اپنا تعاون پیش کرتے رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔