ہریانہ کے گاؤں میں بخار سے 10 دن میں 8 بچوں کی موت، محکمہ صحت متحرک

مقامی باشندگان کا کہنا ہے کہ بخار کی وجہ سے پلیٹلیٹ کم ہونے سے اموات واقع ہوئیں، ایسا ڈینگی میں ہوتا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر محکمہ صحت بروقت گاؤں کی خبر لیتا تو بچوں کی جان بچائی جا سکتی تھی

لاش، تصویر آئی اے این ایس
لاش، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: ہریانہ کے پلول ہتھین اسمبلی حلقہ کے گاؤں چلّی میں پُراسرار بخار کے سبب گزشتہ 10 دنوں میں 8 بچوں کی موت واقع ہو گئی۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اموات کی وجہ ڈینگی ہے تاہم انتظامیہ ڈینگی بخار سے موت کی تردید کر رہی ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے اب گاؤن میں طبی اہلکاروں کی ٹیمیں گھروں میں جا کر لوگوں میں بیداری لا رہی ہیں اور بخار سے متاثرہ افراد کی کورونا کی بھی جانچ کر رہے ہیں۔

گاؤں کے درجنوں بچے بخار میں مبتلا ہیں اور ان کا الگ الگ نجی اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔ بچوں کے علاوہ بڑوں میں بھی بخار دیکھا جا رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں گزشتہ 10 دنوں کے اندر 8 بچوں کی موت واقع ہو گئی ہے۔ مقامی باشندگان کا کہنا ہے کہ بخار کی وجہ سے پلیٹلیٹ کم ہونے سے اموات واقع ہوئیں، ایسا ڈینگی میں ہوتا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر محکمہ صحت بروقت گاؤں کی خبر لیتا تو بچوں کی جان بچائی جا سکتی تھی۔


وہیں محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ وائرل بخار میں بھی پلیٹلیٹ کم ہونا عام بات ہیں۔ وہیں گاؤں کے سرپنچ نریش نے کہا کہ گزشتہ 10 دنوں میں بخار کے سبب گاؤں کے 8 بچوں کی موت ہو چکی ہے اور تقریباً 55 بچے تاحال بخار کی زد میں ہیں۔

چار ہزار کی آبادی والے اس گاؤں میں کوئی طبی مرکز نہیں ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی سپلائی کا بھی برا حال ہے۔ گلیوں میں مچھر پیدا ہو رہے ہیں، جنہیں مارنے کے لئے انتظامیہ کی طرف سے کچھ نہیں کیا جا رہا ہے۔ وہیں موقع پر پہنچے ایس ایم او ڈاکٹر وجے کمار نے بتایا کہ صحت کے صفائی بہت ضروری ہے۔ دورے کے دوران انہوں نے گاؤں میں گندگی دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں میں لوگ بخار میں ضرور مبتلا ہیں لیکن ابھی تک جانچ کے دوران کسی بھی مریض میں ڈینگو ملیریا جیسی علامات نظر نہیں آئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔