تلنگانہ: لاک ڈاون کے نتیجہ میں ’ہزاروں نائیوں‘ کی دکانیں بند، ورکرس کو مشکلات کا سامنا

نائی برہمن یووا سینا کے صدر نے کہا کہ حکومت صرف راشن کارڈ رکھنے والوں کو راشن فراہم کرا رہی ہے تاہم ان میں کئی ایسے ورکرس ہیں جن کے پاس کوئی راشن کارڈ نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: لاک ڈاون کے نتیجہ میں تلنگانہ میں نائیوں کی دکانات بند ہیں جس پر نائی برہمن یووا سینا نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سینا کے صدر دھن راج نے کہا کہ تلنگانہ بھر میں 70 ہزار سیلونس ہیں، تلنگانہ کے مختلف اضلاع اور منڈلوں سے یہاں نقل مکانی کرکے آئے دکانوں پر کام کرنے والوں کی تعداد دس ہزار سے زیادہ ہے۔ یہ ورکرس ان دکانوں میں کام کرتے ہیں اور یہاں سے حاصل ہونے والی تنخواہ کو وہ اپنے گھروں کو بھجواتے ہیں جس سے ان کی روٹی روزی کا انتظام ہوتا ہے، تاہم لاک ڈاون کی وجہ سے صورتحال مکمل طورپر تبدیل ہوگئی ہے اور ان کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ حکومت راشن کارڈ رکھنے والوں کو راشن فراہم کرا رہی ہے تاہم ان میں کئی ایسے ورکرس ہیں جن کے پاس کوئی راشن کارڈ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی نائی تو کسی کے گھرجاکر بال کاٹنے کا کام نہیں کررہے ہیں کیونکہ جن افراد کے بال کاٹے جائیں گے ان میں سے کوئی بھی اس وائرس سے متاثر ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دکانوں میں کام کرنے والے ورکرس کے ساتھ ساتھ دکان کے مالکین بھی ساہوکاروں سے سود پر رقم لے رکھی ہے، تاہم اب ساہوکاروں کی جانب سے اس رقم کو واپس کرنے کا مطالبہ بڑھتا جارہا ہے اور ساتھ ہی دکان مالکوں کی جانب سے بھی کرایہ ادا کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے جس کی وجہ سے انہیں الجھن اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ راشن کارڈ حاصل کرنے کے یہ لوگ کئی بار درخواست دے چکے ہیں پھر بھی ان لوگوں کا راشن کارڈ نہیں بن رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Apr 2020, 9:00 PM