میانمار میں جعلسازوں کے چنگل سے بچائے گئے7 ہندوستانی، ان سےکرایا جارہا تھا سائبر فراڈ
بچائے گئے لوگوں میں4 میرا بھیندر، وسئی اور ویرارعلاقہ کے رہائشی ہیں۔ باقی سورت اور وشاکھا پٹنم کے رہنے والے ہیں۔ پولیس نے انسانی اسمگلنگ اوراغوا برائے تاوان جیسی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے

مہاراشٹر پولیس نے ایک بڑا آپریشن کرکے میانمارمیں پھنسے 7 سائبرغلاموں کو بچانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان لوگوں کو یرغمال بناکر رکھا گیا تھا اوران سے بین الاقوامی مالیاتی فراڈ کرایا جارہا تھا۔ میرا بھئیندر اور وسئی ویرارکرائم برانچ پولیس نے کارروائی کی اور سائبر غلامی سے بچائے گئے لوگوں کو بحفاظت ہندوستان لے کرآئی۔ افسران نے بتایا کہ سائبرغلام بناکر رکھے گئے لوگوں کو میانمار کے کے کے پارک علاقے میں رکھا گیا تھا جو کہ ایک بدنام زمانہ سائبر کرائم کا مرکز ہے۔
اسسٹنٹ پولیس کمشنر مدن بلال نے بتایا کہ میرا روڈ کے رہائشی سید ارتیس فضل عباس حسین اور عمار اسلم لکڑ والا نے پولیس میں شکایت درج کروائی جس میں الزام لگایا گیا کہ آصف خان اور عدنان شیخ نے انہیں بیرون ملک نوکریوں کا لالچ دیا۔ تاہم انہیں بنکاک میں ملازمت کے بہانے میانمار بھیج دیا گیا۔ متاثرین کو میانمار میں 3 سائبر مجرموں کے حوالے کیا گیا جہاں انہیں یویو 8 نامی کمپنی کے ذریعے مالیاتی فراڈ کے کام میں لگا دیا گیا۔ انکار کرنے پر انہیں مارا پیٹا جاتا تھا۔ جب انہوں نے ہندوستان واپس آنے کی بات کہی تو ان سے 6-6 لاکھ روپے مانگے گئے۔
شکایت کنندگان نے بتایا کہ جب ان کے اہل خانہ نے 6 لاکھ روپے دیئے، تب انہیں چھوڑا گیا۔ شکایت ملنے کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کی اور اس بات کا پتا لگایا کہ میرا بھیندر، وسئی اور ویرار کے کتنے نوجوان اس دھوکہ دہی میں پھنسے ہیں۔ اس کے بعد میانمار میں ہندوستانی سفارت خانے، سائبر کرائم کوآرڈینیشن بیورو اور میانمار آرمی کی مدد سے ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا اور 7 افراد کو بحفاظت بچا لیا گیا۔
سینئرانسپکٹر سشیل کمار شندے نے بتایا کہ تحقیقات سے پتہ چلا کہ میرا بھیندر اور وسئی ویرار کے کئی نوجوان سائبرغلامی کے اس جال میں پھنس چکے ہیں۔ شندے نے بتایا کہ پولیس کے ذریعہ فراہم کردہ ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستانی حکومت نے اس ہفتے 7 متاثرین کی شناخت کی اور انہیں وطن واپس لایا گیا۔ ان میں سے4 میرا بھیندر، وسئی اور ویرار پولیس کے دائرہ اختیار علاقہ کے رہائشی ہیں۔ باقی سورت اور وشاکھا پٹنم کے رہنے والے ہیں۔ پولیس نے انسانی اسمگلنگ اوراغوا برائے تاوان جیسی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔