نوئیڈا میں سائبر کرائم کا حیران کرنے والا معاملہ آیا سامنے، ایک انجینئر سے 17 دنوں میں 12 کروڑ روپے کی ہوئی ٹھگی
ڈی سی پی سائبر شیویا گویل نے بتایا کہ ٹھگی کی شروعات اکتوبر میں ہوئی، جب اندرپال چوہان کے واٹس ایپ پر کیارا شرما کے نام سے ایک میسج آیا۔ بات چیت بڑھی اور پھر خاتون نے انھیں سرمایہ کاری کی پیشکش کی۔

سائبر کرائم کے معاملات ملک میں بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ عوام میں مستقل بیداری پھیلائی جا رہی ہے، لیکن تعلیم یافتہ طبقہ بھی بڑی تعداد میں سائبر ٹھگوں کا شکار بن رہے ہیں۔ نوئیڈا کے سیکٹر 47 میں رہنے والے انجینئر کنسلٹنٹ اندرپال چوہان بھی سائبر ٹھگی کا شکار بن گئے ہیں۔ ان سے تقریباً 12 کروڑ روپے کی وصولی ہوئی ہے، اور اب وہ اپنے پیسوں کے لیے آنسو بہانے پر مجبور ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ ٹھگی کا یہ معاملہ انتہائی منصوبہ بند طریقے سے انجام دیا گیا ہے۔ شروع میں فرضی ٹریڈنگ گروپ کے ذریعہ اندرپال کو منافع کا مزہ چکھایا گیا، اور پھر کروڑوں روپے ٹھگ لیے گئے۔ اس بارے میں ڈی سی پی سائبر شیویا گویل نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ٹھگی کی شروعات اکتوبر میں ہوئی، جب اندرپال چوہان کے واٹس ایپ پر کیارا شرما کے نام سے ایک میسج آیا۔ بات چیت بڑھی اور خاتون نے انھیں سرمایہ کاری کی پیشکش کی۔ اندرپال پہلے سے سرمایہ کاری کرتے تھے، اس لیے وہ جھانسے میں آتے چلے گئے۔ اس کے بعد انھیں 2 واٹس ایپ گروپ میں جوڑا گیا۔
شیویا گویل کا کہنا ہے کہ ٹھگی کرنے والے ان گروپس میں روزانہ فرضی منافع، شیئر مارکیٹ اینالیسس اور ٹریڈنگ کے نقلی اسکرین شاٹ بھیجے جاتے تھے تاکہ بھروسہ بن جائے۔ پہلی بار اندرپال نے 50 ہزار روپے لگائے۔ ٹھگوں نے فوراً اندرپال کو 9 لاکھ روپے نکالنے کی سہولت دے دی۔ اس سے ایک بھروسہ پیدا ہو گیا اور ملزمین نے اندرپال کو بھروسے میں لے کر 17 دنوں میں 12 کروڑ روپے کی ٹھگی کر لی۔
دی گئی جانکاری کے مطابق ٹھگوں نے مستقل دباؤ بنا کر اندرپال سے 17 دنوں میں 9 ٹرانزیکشن کروائے، جس کی مجموعی رقم تقریباً 12 کروڑ روپے تھی۔ یہ رقم کئی الگ الگ اکاؤنٹس میں بھیجی گئی تھی۔ اس کے بعد مزید ایک دھوکہ دینے کی کوشش تب ہوئی جب کہا گیا کہ ایکساٹو ٹیکنالوجیز لمیٹڈ کے آئی پی او میں 17 کروڑ روپے لگاؤ، دوگنا منافع ملے گا۔ یہیں پر اندرپال کو شبہ ہوا اور انھوں نے پیسے بھیجنے سے منع کر دیا۔ جب انھوں نے سرمایہ کردہ اپنی رقم نکالنی چاہیے تو ایپ بند ملا، اور پھر سبھی ٹھگ گروپ سے غائب ہو چکے تھے۔
اچانک گروپ سے ٹھگوں کے غائب ہونے پر اندرپال کو احساس ہو گیا کہ وہ ایک منظم سائبر گینگ کے جال میں پھنس چکے ہیں۔ انھوں نے فوراً تھانہ سائبر کرائم سیکٹر 36 میں شکایت درج کرائی۔ ڈی سی پی سائبر شیویا گویل نے بتایا کہ معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔ کئی مشتبہ بینک اکاؤنٹس کو فریز کر دیا گیا ہے اور سائبر فراڈ گینگ کی شناخت کر لی گئی ہے۔ جلد گرفتاری کی کوششیں بھی شروع ہو گئی ہیں۔