مودی حکومت کے 6 سال: کانگریس نے ’بے بس سرکار بے بس لوگ‘ کتاب کا کیا اجراء

کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران مودی حکومت کے چھ سال کو بے رحم قرار دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت کے چھ سال کی میعادکار میں ملک کو صرف سبز باغ دکھائے گئے اور مٹھی بھر امیروں کی تجوری بھر کر غریبوں کا استحصال کیا گیا، لوگ بے بسی سے دیکھتے رہے اور حکومت بے رحمانہ طریقے سے کارم کرتی رہی۔ کانگریس کے سکریٹری جنرل کے سی وینوگوپال اور میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا نے جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں کی کانفرنس میں مودی حکومت کے چھ سال کے کام کاج کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے کم از کم ایڈمنسٹریشن اور زیادہ سے زیادہ گورننس کا دعوی کیا تھا لیکن وہ اس کے ٹھیک برعکس ثابت ہوئی ہے جس میں ملک کی عوام پوری طرح سے بے بس اور حکومت بے رحم بنی رہی۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران دنیا نے مودی کے ذریعہ لائے گائے انسانی ٹریجڈی اور بغیر سوچے سمجھے لگائے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کی حالت دیکھی ہے۔ مودی حکومت نے انسانی ٹریجڈی کو پہلے نوٹ بندی کے طور پر پیش کیا جب اس کے فیصلے سے بینکوں کی لائنوں میں کھرے رہتے ہوئے کئی لوگ موت کے آغوش میں پہنچ گئے اور پھر ادھورے طریقے سے جی ایس ٹی کے نفاذ سے ملک کی معیشت کو تباہ کیا گیا۔


کانگریس لیڈروں نے کہا کہ مودی حکومت کا سب سے ظالمانہ روپ کورونا وبا روکنے کے لئے نفاذ لاک ڈاؤن کے طور پر دیکھنے کو ملا جب روزی روٹی چھن جانے کی وجہ سے ہزاروں لوگ سڑکوں پر پیدل چلتے رہے اور بھوکے پیاسے اپنے گھروں کی طرف نکلنے لگے۔ یہ ٹریجڈی لاک ڈاؤن کے ابتدا سے ہی دیکھنے کو ملی ہے اور اب تک یہ منظر روزانہ دیکھنے کو مل رہی ہے۔


سرجے والا نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کا 2019 کا سال مایوس کن اور بدانتظامی سے پر تھا اور عوام کے لئے تکلیف سے بھرا رہا۔ اس حکومت نے چھ سال میں بھٹکانے کی سیاست کی اور جھوٹے شورو شرابے کے ساتھ حکومت کی، جس کی وجہ سے ملک کی معیشت ڈگمگا رہی ہے، صنعتیں بند ہیں اور میک ان انڈیا ٹھپ ہے لیکن بے بس لوگوں پر مودی حکومت بے رحم بن کر کام کر رہی ہے۔


کانگریس لیڈروں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو ملک کے عوام کی فکر ہے اس لئے وہ حکومت کو مفاد عامہ میں کئی طرح کے مشورے بھی دیتی رہی۔ کانگریس ہرمئسلہ پر اس حکومت کو اپنے مشورے دے رہی ہے تاکہ بہتر طریقے سے ملک کے عوام کی خدمت کی جاسکے۔ لیکن حکومت ان مشوروں کے سلسلے میں غیرحساس بنی رہی۔ اس حکومت نے اس دوران نہ صرف اپوزیشن کے مشوروں کو نظرانداز کیا ہے بلکہ وہ آئینی اداروں کو بھی نظرانداز کرتی رہی ہے اور ان کو مسلسل کچلنے کا کام کیا گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ اس حکوت کی کوئی پالیسی نہیں ہے اس لئے ترقی گزشتہ چھ برسوں کے دوران مذاق بن کر رہ گئی ہے۔ اس دوران ملک میں بے روزگاری عروج پر پہنچ گئی ہے اور بے روزگاری 45 برس کی اس مدت میں سب سے زیادہ درج کی گئی۔ سرجے والا نے کہا کہ چھوٹے، مائیکروں اور متوسط درجے کی صنعتیں برباد ہوگئی ہیں، جی ڈی پی یعنی مجموعی گھریلو پیداوار کی شرح مسلسل کم ہو رہی ہے، معیشت برباد ہوگئی ہے اور معاشی بحران میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن وزیراعظم نریندر مودی ان منفی حالات میں بھی خود انحصاری کی بات کر رہے ہیں۔


مودی حکومت کی ان چھ برسوں کی کامیابیوں پر انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران صرف لوگوں کو بہکانے کی کوشش کی گئی ہے اور لوٹ کھسوٹ ہوتی رہے۔ بینکوں سے چھ لاکھ 66 ہزار کروڑ روپے کی گھپلہ بازی کی گئی اور روپے مسلسل کمزور ہو رہا ہے۔ کورونا سے نمٹنے کے لئے حکومت نے بیس لاکھ کروڑ روپے کی معاشی امداد دینے کا اعلان کیا لیکن وہ بھی جملہ ہی ثابت ہوا ہے۔ اس کا ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ کا نعرہ صرف بی جے پی کا وکاس بن کر رہ گیا ہے۔ اس دوران کانگریس لیڈروں نے مودی حکومت کے میعاد کار پرایک کتاب ’بے بس سرکار بے بس لوگ‘ کا اجراء کیا جس میں اس کی ناکامیابیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔