کشمیر: مسلح تصادم میں لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر سمیت 6 ملی ٹینٹ ہلاک

پولس کا کہنا ہے کہ آزاد احمد عرف دادا لشکر طیبہ کا ضلع کمانڈر اننت ناگ تھا، وہ انتہائی مطلوب ملی ٹینٹ نوید جھٹ کا دست راست تھا اور معروف صحافی شجاعت بخاری کے قتل میں ملوث تھا۔

کشمیر میں انکاؤنٹر کی فائل تصویر
کشمیر میں انکاؤنٹر کی فائل تصویر
user

یو این آئی

سرینگر: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ کے جنگلات میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات کے دوران ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ہونے والے ایک مسلح تصادم میں لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر آزاد احمد ملک سمیت 6 ملی ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا گیا۔ریاستی پولس نے مارے گئے ملی ٹینٹوں کی شناخت آزاد احمد ملک ساکنہ آرونی بجبہاڑہ ، یونس شفیع ساکنہ تکیہ مقبول شاہ بجبہاڑہ ، باسط اشتیاق ساکنہ پوشوارہ اننت ناگ ، عاطف نجار ساکنہ واگہامہ بجبہاڑہ ، فردوس احمد ساکنہ پلوامہ اور شاہد بشیر ساکنہ کاونی اونتی پورہ کے بطور ہوئی ہے۔ یہ سبھی ملی ٹینٹ حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ سے وابستہ تھے۔

ریاستی پولس کا کہنا ہے کہ آزاد احمد عرف دادا لشکر طیبہ کا ضلع کمانڈر اننت ناگ تھا۔ وہ انتہائی مطلوب ملی ٹینٹ نوید جھٹ کا دست راست تھا۔ ریاستی پولس کا دعویٰ ہے کہ آزاد احمد معروف کشمیر صحافی سید شجاعت بخاری اور اُن کی حفاظت پر مامور اہلکاروں کے قتل میں ملوث تھا۔

انتظامیہ نے ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کے پیش نظر اننت ناگ اور پلوامہ اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کے خلاف ضلع اننت ناگ کے مختلف حصوں میں جمعہ کو احتجاجیوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھرپیں ہوئیں۔ جھڑپوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے پتھراﺅ کے مرتکب احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا۔

اطلاعات کے مطابق شالہ گنڈ بجبہاڑہ میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں کم از کم تین احتجاجی مظاہرین زخمی ہوئے۔ مسلح تصادم میں چھ ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی شالہ گنڈ میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور احتجاج کرنے لگے۔ اس دوران احتجاجیوں نے سیکورٹی فورسز پر پتھراﺅ کیا جنہوں نے ردعمل میں آنسو گیس کے گولے داغے اور مبینہ طور پر فائرنگ کی۔ اس کے نتیجے میں کم از کم تین شہری زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں سے دو کو مقامی اسپتالوں جبکہ ایک زخمی کو سری نگر منتقل کیا گیا ہے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شالہ گنڈ بجبہاڑہ میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج کی 3 راشٹریہ رائفلز اور جموں وکشمیر پولس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے گذشتہ رات دیر گئے مذکورہ علاقہ میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی۔ سیکورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ کے بعد طرفین کے مابین باضابطہ طور پر مسلح تصادم شروع ہوا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مسلح تصادم کے دوران 6 ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا گیا جن کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔

مسلح تصادم کے مقام پر ایک سینئر سیکورٹی فورس عہدیدار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ شالہ گنڈ مسلح تصادم ایک کامیاب آپریشن ثابت ہوا۔ ان کا کہنا تھا 'ہمیں خفیہ اطلاع ملی اور اس کی بنیاد پر فوج، ایس او جی اور سی آر پی ایف نے ایک مشترکہ آپریشن چلایا۔ اس میں چھ ملی ٹینٹ مارے گئے جو لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ یہ آپریشن بہتر تال میل کا نتیجہ ہے'۔

اس دوران ریاستی پولس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ پولس اور سیکورٹی فورسز نے جمعہ اعلیٰ الصبح ضلع اننت ناگ کے سکی پورہ (شالہ گنڈ) گاﺅں کے جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کر جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا اس دوران ملی ٹینٹوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ چنانچہ سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں 6 ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے۔

بیان میں کہا کہ تصادم آرائی کے دوران مارے گئے ملی ٹینٹوں کی شناخت ہوئی ، جن کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہونے کے ساتھ ساتھ پولس کو کئی کیسوں میں انتہائی مطلوب تھے۔ بیان میں کہا گیا 'مارے گئے ملی ٹینٹوں کی شناخت آزاد احمد ملک ساکنہ آرونی بجبہاڑہ ، یونس شفیع ساکنہ تکیہ مقبول شاہ بجبہاڑہ ، باسط اشتیاق ساکنہ پوشوارہ اننت ناگ ، عاطف نجار ساکنہ واگہامہ بجبہاڑہ ، فردوس احمد ساکنہ پلوامہ اور شاہد بشیر ساکنہ کاونی اونتی پورہ کے بطور ہوئی ہے۔ مارے گئے ملی ٹینٹ کالعدم تنظیم حزب اور لشکر طیبہ سے وابستہ تھے۔ پولس ریکارڈ کے مطابق یونس شفیع اور باسط اشتیاق حزب سے جبکہ باقی ملی ٹینٹ طیبہ کے ساتھ وابستہ تھے'۔

بیان میں کہا گیا 'تصادم کے دوران مارے گئے سبھی ملی ٹینٹ سیکورٹی فورسز پر حملوں اور عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں ملوث رہ چکے ہیں اور وہ پولس کو کئی کیسوں میں انتہائی مطلوب تھے۔ پولس ریکارڈ کے مطابق یونس شفیع اور باسط اشتیاق کئی گرنیڈ حملوں اور فائرنگ کے واقعات میں ملوث تھے جبکہ فردوس احمد جو کہ ضلع کمانڈر پلوامہ تھا کے خلاف بھی جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہے۔

بیان کے مطابق مہلوک ملی ٹینٹ شاہد بھی کئی تخریبی کارروائیوں میں ملوث رہ چکا ہے اور اُس کے خلاف بھی کئی کیس درج ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ تصادم کے دوران مارے گئے ملی ٹینٹ آزاد احمد ملک عرف دادا جو کہ لشکر طیبہ کا ضلع کمانڈر اننت ناگ تھا اپریل 2018میں کھڈونی کولگام تصادم کے دوران اپنے ساتھی سمیت محاصرہ توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔ آزاد احمد مفرور ملی ٹینٹ نوید جھٹ کا دست راست تھا۔

بیان میں کہا گیا 'آزاد نامی ملی ملی ٹینٹ کے خلاف بھی جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہے اور اُس کے خلاف ایف آئی آر زیر نمبر 51/2018کے تحت پولس اسٹیشن کوٹھی باغ میں کیس درج ہے۔ مہلوک ملی ٹینٹ آزاد احمد معروف صحافی شجاعت بخاری اور اُن کی حفاظت پر مامور اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث تھا۔ ثبوتوں کی بنیاد پر مہلوک ملی ٹینٹ اور اُس کے تینوں ساتھیوں کو اشتہاری ملزم بھی قرار دیا گیا تھا'۔

بیان میں کہا گیا کہ جھڑپ کی جگہ بڑی مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود جس میں چار اے کے 47رائفلیں ، انساس رائفل کو بھی برآمد کرکے ضبط کیا گیاجبکہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا 'عو ام الناس سے ایک بار پھر التماس ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ جانے سے گریز کریں کیونکہ وہاں پر ممکنہ بارودی مواد موجود ہونے کے باعث خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔لوگوں سے گذارش کی جاتی ہے کہ وہ پولس کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کریں اور جب تک جھڑپ کی جگہ کو صاف کرکے محفوظ قرار نہ دیا جائے تب تک تصادم کی جگہ جانے سے اجتناب کیا جائے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Nov 2018, 10:09 PM