اتر پردیش میں مردوں میں 53 فیصد کینسر کی وجہ تمباکو

ایک اندازے کے مطابق ہر سال اتر پردیش میں کینسر کے 2.1 لاکھ کیس رپورٹ ہوتے ہیں، جو ہندوستان کے دیگر ریاستوں میں سب سے زیادہ ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

لکھنؤ: انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) کی نیشنل کینسر رجسٹری کے اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش میں ہر دوسرے مرد مریض میں کینسر کی وجہ تمباکو ہے۔ اترپردیش میں کینسر کے جتنے مرد مریض ہیں ان میں 53 فیصد سے زیادہ مریض تمباکو کی وجہ سے کینسر کےشکار ہوئے ہیں۔

خواتین کے لیے یہ تعداد تقریباً 15 فیصد ہے، جب کہ ریاستی اوسط 37.5 فیصد ہے۔آئی سی ایم آر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر کینسر منہ، پھیپھڑوں اور دیگر اوپری سانس کی نالی سے متعلق ہیں۔ زیادہ تر مریض خطرے کے مراحل میں میڈیکل ریلیف تک پہنچتے ہیں جہاں علاج معالجے کے امکانات محدود ہو جاتے ہیں۔ ایس جی پی جی آئی ایم ایس کے شعبہ ریڈیو تھراپی اور میڈیکل آنکولوجی کے ماہرین نے 'بیماری کو دور رکھنے کے لیے خود پر پابندی' کی ضرورت پر زور دیا۔ سینئر فیکلٹی پنیتا لال نے کہا ’’خود پر قابو پانا اور تمباکو سے خود کو دور رکھنا سب سے آسان اور مؤثر احتیاطی حکمت عملی ہے جسے کوئی بھی اپنا سکتا ہے۔‘‘


ایک اندازے کے مطابق ہر سال اتر پردیش میں کینسر کے 2.1 لاکھ کیس رپورٹ ہوتے ہیں، جو ہندوستان کے دیگر ریاستوں میں سب سے زیادہ ہیں۔ عام طور پر مردوں میں سب سے زیادہ عام کینسر منہ میں (20.4 فیصد) جبکہ خواتین میں سب سے زیادہ عام کینسر چھاتی کا کینسر (23.9 فیصد) ہے۔ یوپی میں کینسر کے مریضوں کی شرح اموات (تمام زمروں میں) تقریباً 55 فیصد ہے۔ کینسر کے ایک اور ماہر شالین کمار نے کہا کہ 2024 کا تھیم 'Close the Care Gap' تھا، جبکہ ڈائریکٹر پروفیسر آر کے دھیمان نے نشاندہی کی کہ کینسر کے مریضوں کی دیکھ بھال میں وقفہ ایک عالمی تشویش ہے جسے فوری طور پر دور کرنے کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔