دہلی: شیلٹر ہوم میں 8 بچوں سمیت 23 کورونا مریض ملنے سے افرا تفری

کانپور شیلٹر ہوم میں کئی لڑکیوں کے کورونا پازیٹو پائے جانے کی خبر ابھی گرم ہی ہے اور دہلی شیلٹر ہوم میں بھی کچھ ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اب انفیکشن کا خطرہ 1000 لوگوں پر ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

شیلٹر ہوم میں کورونا پھیلنے کا خطرہ دن بہ دن بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب اتر پردیش کے ایک شیلٹر ہوم میں کئی لڑکیوں کے کورونا پازیٹو ہونے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ اب دہلی کے شیلٹر ہوم میں بھی کچھ ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق شمال مشرقی دہلی کے روہنی میں ذہنی طور سے معذور لوگوں کے لیے بنے 'آشا کرن شیلٹر ہوم' میں کم از کم 23 لوگوں میں کورونا انفیکشن کی تشخیص ہوئی ہے۔ اس خبر کے بعد شیلٹر ہوم میں ایک افرا تفری کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کورونا پازیٹو پائے جانے والوں میں بچے، قیدی اور شیلٹر ہوم کے ملازم بھی شامل ہیں۔

خبروں کے مطابق دہلی حکومت کے محکمہ سماجی فلاح کے ذریعہ چل رہے اس شیلٹر ہوم میں 960 قیدیوں کو رکھا گیا ہے جب کہ اس کی صلاحیت 550 لوگوں کی ہی ہے۔ ایسے میں تقریباً 1000 لوگوں پر کورونا انفیکشن کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شیلٹر ہوم میں 5جون سے 20 جون کے درمیان جن قیدیوں میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے، ان میں 11 سے 13 سال کے درمیان کے 8 بچے شامل ہیں جب کہ 7 بالغ قیدی ہیں اور بقیہ شیلٹر ہوم کے ملازمین ہیں۔ ان میں ایک ڈاکٹر بھی شامل ہے۔ شیلٹر ہوم کے افسران کا کہنا ہے کہ تین ملازمین کو جون کے پہلے ہفتہ میں انفیکشن کی تصدیق ہوئی اور ایک ملازم کی موت ہو چکی ہے۔ دیگر ملازمین ٹھیک ہو چکے ہیں اور اس وقت انھیں ہوم آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔


افسران کا کہنا ہے کہ اس وقت بچوں، بالغ قیدیوں اور دیکھ بھال کرنے والوں سمیت 20 لوگوں کو الگ الگ کوارنٹائن سنٹروں میں داخل کرایا گیا ہے۔ زیادہ بچوں میں کورونا کی معمولی علامت تھی اور انھیں سلطان پوری کووڈ کیئر سنٹر میں منتقل کیا گیا۔ دیگر افراد کو اشوک وہار میں دیپ چند بندھو اسپتال اور دلشاد گارڈن میں جی ٹی بی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Jun 2020, 2:11 PM
/* */