کف سیرپ سے اموات: تمل ناڈو کی دواساز کمپنی کا مالک گرفتار، مدھیہ پردیش پولیس کی کارروائی
چھندواڑہ میں ناقص کف سیرپ ’کولڈرف‘ پینے سے 20 بچوں کی موت کے بعد مدھیہ پردیش ایس آئی ٹی نے کمپنی مالک رنگناتھن کو گرفتار کر لیا۔ حکومت نے تمل ناڈو پر دوا کی جانچ میں لاپرواہی کا الزام لگایا

مدھیہ پردیش کے ضلع چھندواڑہ میں ’زہریلا‘ کف سیرپ پینے سے بچوں کی ہلاکت کے معاملے میں ریاستی ایس آئی ٹی (خصوصی تحقیقاتی ٹیم) نے کارروائی کرتے ہوئے معاملے کے اہم ملزم سریسن فارماسیوٹیکل کے مالک رنگناتھن گووندن کو حراست میں لے لیا ہے۔ یہ گرفتاری 8 اکتوبر کی رات کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق، ایس آئی ٹی رنگناتھن کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر مدھیہ پردیش لانے کی تیاری میں ہے۔
اب تک کل 20 بچوں کی موت ناقص کف سیرپ پینے کے بعد گردے فیل ہونے کی وجہ سے ہو چکی ہے۔ پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق چھندواڑہ کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ بچوں کی موت کولڈرف برانڈ کے سیرپ کے استعمال سے منسلک ہے، جو بعد میں لیبارٹری ٹیسٹ میں ملوث اور آلودہ پایا گیا۔
چھندواڑہ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ دھیرندر سنگھ نے بتایا کہ متاثرہ بچوں کے نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے تھے جن میں زہریلے کیمیکل کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں۔ اس کے بعد ریاستی پولیس نے سریسن فارماسیوٹیکل کے فرار مالکان پر انعام کا اعلان کیا تھا۔ پولیس نے کہا تھا کہ گرفتاری میں مدد کرنے والے کو 20 ہزار روپے نقد انعام دیا جائے گا۔
واقعے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مدھیہ پردیش پولیس نے ایک خصوصی ایس آئی ٹی تشکیل دی، جس کی کوششوں کے نتیجے میں رنگناتھن کی گرفتاری عمل میں آئی۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت نے اس واقعے کی ذمہ داری تمل ناڈو حکومت پر عائد کی ہے۔
مدھیہ پردیش کے وزیرِ مملکت برائے صحت نریندر شیواجی پٹیل نے بدھ کو بیان دیتے ہوئے کہا، ’’ریاست میں 20 بچوں کی موت ایک ملاوٹی کف سیرپ پینے سے ہوئی ہے اور اس کے لیے تمل ناڈو حکومت کی لاپرواہی ذمہ دار ہے۔ یہ ان کی ذمہ داری تھی کہ ریاست سے باہر بھیجی جانے والی دواؤں کی مکمل جانچ کی جائے۔‘‘
پٹیل نے مزید بتایا کہ مدھیہ پردیش حکومت ریاست میں آنے والی دواؤں کی رینڈم سیمپلنگ کرتی ہے مگر بدقسمتی سے یہ مخصوص سیرپ اس جانچ میں شامل نہیں ہو پائی۔
دوسری جانب تمل ناڈو کے وزیر صحت سبرامنیم نے کہا ہے کہ 3 اکتوبر کو دوا کنٹرولر کے ذریعے لیے گئے نمونوں کی رپورٹ میں کولڈرف سیرپ کو آلودہ قرار دیا گیا ہے، جس کے بعد کمپنی کو فوری طور پر پیداوار بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے۔
یہ فیکٹری تمل ناڈو کے کانچی پورم ضلع کے سُنگوورچترم علاقے میں واقع ہے اور گزشتہ 14 سالوں سے کولڈرف سیرپ تیار کر رہی تھی۔ کمپنی اپنی مصنوعات کی فراہمی کئی ریاستوں کو کر رہی تھی۔ واقعے کے بعد ریاستی حکومت نے تمام دوا ساز کمپنیوں اور دکانداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کولڈرف سیرپ کے اسٹاک کو فوری طور پر ہٹائیں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دوا کا استعمال نہ کریں۔